Headlines
Loading...
کیا پہلے کے امتیوں سے بھی سوالات قبر ہوتے تھے

کیا پہلے کے امتیوں سے بھی سوالات قبر ہوتے تھے



 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میرا سوال یہ ہیکہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف نہیں لائے تھے اور حضرت آدم علیہ السلام یا دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کے زمانے میں لوگ انتقال ہوتے تھے تو ان کے قبر کیا سوال ہوتا تھا کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف لاتے تھےبرائے کرم اسکاجواب عنایت فرمائیں۔۔۔


المستفتی مولانا کونین نظامی صاحب

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ


الجواب الھم ہدایت الحق والصواب


اگلی امتوں سے سوال قبر کے بارے میں اختلاف ہے علامہ ابن عابدین رحمۃ ﷲ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں :کہ اگلی امتوں سے سوال قبر ہوتا ہی نہ تھا (جیسا کہ ردالمحتار جلد اول صفحہ 572 پر مرقوم ہے) ان الراجح ایضا اختصاص السوال بھذہ الامۃ اور بعض علماءکے نزدیک اگلی امتوں سے قبر میں رب کی وحدانیت کے بارے میں سوال کیا جاتا تھا محمد بن سلیمان حبلی ریحاوی رحمۃ ﷲ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں سبیلی کل شخص من المکلفین او من بنی آدم فی قبرہ کان یسأل عن توحید ربہ الا من استثنی عن ذلک اھ(نخبۃ اللالی لشرح بدا الامالی صفحہ 118 (حوالہ فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول کتاب الجنائز صفحہ 280 تا 281 )


واللہ ورسولہ اعلم باالصواب


کـــــتـــبہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز محمـــد شفیـــق رضـــا رضـــوی خطیـــب و امـــام سنّـــی مسجـــد حضـــرت منصـــور شـــاہ رحمتـــ اللـــہ علیـــہ بـــس اسٹاپـــ کشـــن پـــور الھنـــد

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ