Headlines
Loading...
بلّی اگر اعضاء پہنچائے تو اسے مارنا کیسا ہے

بلّی اگر اعضاء پہنچائے تو اسے مارنا کیسا ہے

 


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام اس بارے میں کہ اگر بلّی گھر میں گھُس کر مرغی کے بچّے کو مار دے یا پھر گوشت مچھلی کو کھا جاٸے۔ حتی کے گھر کی چیزوں نقصان کر دے تو کیا اس صورت میں بلّی کو مار سکتے ھیں ؟ جواب عنایت کریں


المستفتی : بدر الدین اسمٰعیلی ممبر آف 2️⃣گروپ یارسول اللہ ﷺ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں بلی کو لاٹھی ڈنڈے سے ایذا دیکر نہ ماریں بلکہ تیز چھری سے ذبح کردیں عالمگیری میں ہے الهرة اذاکانت موذیة لا تضرب ولاتعرك ا ذنها بل یذبح بسکین حاد بہار شریعت میں اس کا ترجمہ ہے اگر بلی ایذاپہنچاتی ہے تواسے تیز چھری سے ذبح کر ڈالیں اسے ایذا دیکر نہ ماریں بحوالہ فتاوی بحر العلوم جلد پنجم صفحہ ٣٤٨/ کتاب الحضر والاباحۃ ) مطبوعہ شبیر برادرز لاہور 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ ۷ ربیع الاوّل ۱٤٤٢ ھجری

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ