Headlines
Loading...
مرغی کی کھال اور پتھری اور کالیجی کھانا کیسا ہے

مرغی کی کھال اور پتھری اور کالیجی کھانا کیسا ہے



اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ  

حضور والا کی بارگاہ میں ایک سوال یہ ہے کہ مرغی کی کھال اور پتھری اور کالیجی کھانا کیسا ہے اور مرغی کی کھال نکالا جائے یا صرف پر نکالا جائے جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی 

سائل محمد عمران رضا اترولہ بلرام پور یوپی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ 


الــــجواب بعون الملک الوھاب 


مرغی کا چمڑا پتھری اور کلیجی کھانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں جبکہ شرعی طور پر ذبح کی گئی ہو جیسا کہ بکرے وغیرہ کے پایہ چمڑے کے ساتھ کھانے کوئی قباحت نہیں تو اس میں تو بدرجہ اتم قباحت نہیں جیسا کہ حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ حلال جانور کا چمڑا کھانا جائز ہے بشرطیکہ مذبوح شرعی کا چمڑا ہو امام اہل سنت سیدی اعلیحضرت امام احمد رضا خان قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ مذبوح حلال جانور کی کھال بیشک حلال ہے شرعا اس کا کھانا ممنوع نہیں اگرچہ گائے بھینس بکری کی کھال کھانے کی قابل نہیں ہوتی ہے درمختار میں ہے کہ اذا ما ذكيت شاة فكلها سوى سبع ففيهن الوبال فحاء ثم خاء ثم غين و دال ثم ميمان و ذال انتهى فالحاء الحياء وهو الفرج و الخاء الخصية و الغين الغدة و الدال الدم المسفوح و الميمان المرارة و المثانة و الذال الذكر اھ ( فتاوی رضویہ ج 8 ص 342 )لہذا خصی بکری وغیرہ کا پایہ جو چمڑے کے ساتھ پکاتے ہیں اس کا کھانا جائز ہے اور اس کے شوربے کا بھی یہی حکم ہے اھ ( فتاوی فقیہ ملت جلد 02 صفحہ نمبر 239 ) لہذا مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ مرغی کا پایہ کھانے میں شرعا کوئی حرج نہیں کیونکہ حلال جانور میں جن سات چیزوں کے کھانے سے منع کیا گیا ہے اس میں ان چیزوں کا ذکر نہیں ہے جو سوال میں کیا گیا جس سے ثابت ہوا کہ مرغی کی کھال اور پتھری اور کلیجی یہ سب کھانا جائز ہے 

 

واللہ ورسولہ اعلم باالصواب


کتبـــــــــــــــــــــــــــہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز محمـــد شفیـــق رضـــا رضـــوی خطیـــب و امـــام سنّـــی مسجـــد حضـــرت منصـــور شـــاہ رحمتـــ اللـــہ علیـــہ بـــس اسٹاپـــ کشـــن پـــور الھنـــد

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ