Headlines
Loading...
عوام کے نام  ایک اہم پیغام منجانب اسلامی معلومات گروپ

عوام کے نام ایک اہم پیغام منجانب اسلامی معلومات گروپ



اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 

       قوم کا مظلوم کون ؟

تفسیر صراط الجنان ج1ص468 470،469پررب کا فرمان ہے.اس کی تفسیر وتوضیح پڑھیں سنیں اوراپنے صدقات وخیرات کوعلماء ائمہ (اماموں) ودیگرخادمین دین پرخرچ کرنے کی کوشش کریں.... فرمان خداوندی ہے"ان فقیروں کے لیے جو اللہ کے راستے میں روک دئے گئے،وہ زمین میں چل پھر نہیں سکتے. ناواقف انہیں سوال کرنے سے بچنے کی وجہ سے مالدار سمجھتے ہیں. تم انہیں ان کی علامات سے پہچان لوگے. وہ لوگوں سے لپٹ کر سوال نہیں کرتے اور تم جو خیرات کرو اللہ اسے جانتاہے.(بحوالہ تفسیر صراط الجنان ج1 پارہ 3ص 468،آیت نمبر273) گزشتہ آیات میں صدقہ دینے کی ترغیب دی گئی ہے یہاں بتایا گیا کہ ان کا(صدقات کا) بہترین مصرف وہ فقراء ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو جِہاد اور طاعتِ الٰہی کے لئے روک رکھا ہے. یہ آیت اہل صُفّہ (صحابہ) کے حق میں نازل ہوئی. ان حضرات کی تعداد چارسو (400)کے قریب تھی یہ ہجرت کر کے مدینہ طیبہ حاضر ہوئے تھے. یہاں نہ ان کا مکان تھا اور نہ کنبہ قبیلہ اور نہ ان حضرات نے شادی کی تھی ان کے تمام اوقات عبادت میں صرف ہوتے تھے رات میں قرآن کریم سیکھنا دن میں جہاد کے کام میں رہنا ان کا شب وروز کا معمول تھا. (بحوالہ خازن البقرہ تحت الآیۃ 273) :::صدقات کے بہترین مصرف:::انہیں حضرات کی صف میں مشائخ، علماء، ائمہ(امام) طلبہ ومبلغین و دیگرخادمین دین داخل ہیں جو دینی کاموں میں مشغولیت کی وجہ سے کمانے کی فرصت نہیں پاتے. یہ لوگ اپنی عزت ووقار اور مروت کی وجہ سے لوگوں سے سوال بھی نہیں کر پاتے اور اپنے فَقر(وتنگدستی) کوچھپانے کی کوشش بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا گزارا بہت اچھا ہورہاہے لیکن حقیقت حال اس کا برعکس (والٹا) ہے. اگر کچھ غور سے دکھاجائے تو ان لوگوں کی زندگی مشقت (وپریشانی) سے بھرپور ہونا بہت سی علامات سے معلوم ہوجائے گا. ان کےمزاج میں تواضع وانکساری ہوگی چہرے پر ضعف کے آثار ہوں گے اور بھوک سے رنگ زرد ہوں گے. درس ہمارے یہاں دین کے اس طرح کے خادموں کی کمی نہیں ہے اور ان کی غُربت و محتاجی کے باوجود انہیں مالدار سمجھنے والے ناواقفوں اور جاہلوں کی بھی کمی نہیں. شاید ہمارے زمانے کاسب سے مظلوم طبقہ یہی ہوتا ہے. اس چیز کااندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے کہ لوگ اپنے اپنےبچوں کو عالم اس لیے نہیں بناتے کہ یہ کھائیں گے کہاں سے؟ جب اس بات کا علم ہے تو یہ بھی سوچنا چاہئے کہ جو علماء وخادمین دین موجود ہیں وہ کیسے گزارا کررہے ہوں گے؟ اصحابِ صُفّہ(صحابہ کرام )کی حالت پر مذکورہ آیت کا نُزُول صرف کوئی تاریخی واقعہ بیان کرنے کے لئے نہیں ہے بلکہ ہمیں سمجھا نے نصیحت کرنے اور ترغیب دینے کے لئے (کتابوں میں لکھاگیا) ہےعلماء ائمہ (اماموں) مبلغین کے گھروں کی پریشانیاں ختم کردیں پھر دیکھیں کہ دین کاکام کیسی تیزی سے ہوتاہے. (اس کا طریقہ یوں بھی ہوسکتاہے کہ جب ہم اپنےعالم امام اور خادمِ دین سے ملاقات، مصافحہ کریں توخالی خالی ہاتھ مصافحہ نہ کریں بلکہ سب کے ہاتھوں میں بالخصوص جمعہ کے دن بعد نماز یاجب کبھی بھی ہفتہ ہفتہ20/10، 100/50) ضرور چپکے سے پیش کریں انہیں توپندرہ دن یا مہینہ میں کم ازکم ایک بار تو ضرور مصافحہ کریں اور سب کی مٹھی میں اپنی حیثیت کے مطابق500/400،300،200 ضرور ہواور خوشدلی سے عاجزی کے طور پر نذرانہ پیش کریں.( اس سے ہمارا کم ہوگا اور نہ ہم فقیر ہوجائیں گے بلکہ اللہ پاک ہمیں اور دےگا) اور یہ ہم ہر مہینہ میں اپنی عادت بنالیں بلکہ ہرمہینے کے اخرجات میں شامل کرلیں اس سے ہمیں دعائیں ملیں گی اور سب لوگ کے جیب سے الگ الگ 100 50 یا اس سے زیادہ کم نکلے گا اور اس سے کسی کو کوئی کمی بھی محسوس نہیں ہوگی مگرعالم امام ودیگرخادمین دین خوشی کی زندگی گزاریں گےان کابھلاہوگا. مقولہ بھی ہے کربھلاتوہوبھلا اور ان کی دعاؤں سے ہم سب کی پریشانیاں بھی دور ہونگی اور سب خوشیوں کی زندگی گزاریں گے.ان شاءاللہ تعالیٰ(اللہ کرے سب کے دل میں یہ باتیں اترجائیں.) نیز اعلی حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ پیارے نبی کریم اشرف الاولین وآخرین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی حدیث نقل فرماتے ہیں کہ آخرزمانہ میں دین کاکام بھی درہم ودینار سے چلے گا.(بحوالہ فتاوی رضویہ ج 29 ص600،599) اور کیوں نہ ہو سچے رسول کی سچی بات اور سچا کلام ہے اور غیب کی خبر ہے جوپہلے ہی ارشاد فرما چکے ہیں اس مضمون کو مہینے میں کم از کم ایک بار جمعہ یاکسی خاص موقع پرضرور پڑھ کے سنانا چاہیے اس سے دین و سنت علماء ائمہ اور خادمین دین کی بڑی مدد ہوگی اور علماء کوبلاکسی جھجھک کے اسے پڑھ کرسناناچاہیےکیونکہ دین وسنت اور سُنّیت کی تمام باتیں علماء ہی سناتے بتاتے ہیں تواسے بھی سنانا چاہیے دھیرے دھیرے عمل ضرور ہوگا ان شاءاللہ تعالیٰ 


فقط :گدائے مخدوم ورضا اسیرشیخ اعظم ابوضیاغلام رسول مہرسعدی کٹیہاری فیضان مدینہ مسجد علی بلگام کرناٹک انڈیا (8618303831) 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ