Headlines
Loading...
کیسی دن کو یا کسی مہینے کو برا  کہنا کیسا ہے

کیسی دن کو یا کسی مہینے کو برا کہنا کیسا ہے



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا کسی دن کو بُرا بھلا کہنا کیسا آج کا دن ہی کالا ہے ایسا کہنا کیسا؟ کیا دنوں میں سے کسی دن کو براکہ سکتے ہیں بمع دلیل ۔۔۔جواب عنایت فرمادیں براہِ کرم

المستفتی محمد تابش رضوی مقام خیری فتح پور الھنـــد 

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ 

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 

کیسی دن کو یا کسی مہینے کو برا نہیں کہنا چاہئیے جیسا کہ صحیح بخاری شریف میں ہے کہ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ‏‏‏‏حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:‏‏‏‏ يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ يَسُبُّ الدَّهْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا الدَّهْرُ بِيَدِي الْأَمْرُ أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ ترجمہ ہم سے حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ان سے زہری نے بیان کیا ان سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم مجھے تکلیف پہنچاتا ہے وہ زمانہ کو گالی دیتا ہے حالانکہ میں ہی زمانہ ہوں میرے ہی ہاتھ میں سب کچھ ہے میں رات اور دن کو ادلتا بدلتا رہتا ہوں(صحیح بخاری حدیث نمبر 4826)نوٹ اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ ہمیں کسی دن کو یا مہینے کو برا نہیں کہنا چاہئیے 


واللہ و رسولہ اعلم باالصواب


کتبـــــــــــــــــــــــــــہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز محمـــد شفیـــق رضـــا رضـــوی خطیـــب و امـــام سنّـــی مسجـــد حضـــرت منصـــور شـــاہ رحمتـــ اللـــہ علیـــہ بـــس اسٹاپـــ کشـــن پـــور الھنـــد

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ