Headlines
Loading...


اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید خود کو سید لکھتا ہے اور حقیقت میں زید سید نہیں ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں


 المستفتی محمد نظام القادری غدرپری

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 

نسب وبرادری بدلنا حرام ہے ایسا اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ برتری و فضیلت اور عزت حاصل کرنے کے لیۓ اپنی برادری بدلتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ رسول کی لعنت ہے ،، عزت ذلت سب کچھ اللہ ہی کے دست قدرت میں ہےقرآن میں ہے وتعز من تشإ وتذل من تشإ بیدک الخیر (اٰل عمرآن آیت ٢٦) حدیث شریف میں ہے عن سعد ابن ابی وقاص قال سمعت رسول اللہ ﷺ یقول من ادّعےٰ الیٰ ابیہ وھو یعلم انہ غیر ابیہ فالجنة علیہ حرام حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا  ارشاد فرمایا جو جانتے ہوئے اپنے باپ کے سوا دوسرے کو اپنا باپ بتائے اس پر جنت حرام ہے(صحیح البخاری جلد٢ صفحہ١٠٠١مجلس برکات) من ادعیٰ الیٰ غیرابیہ اوانتمیٰ الیٰ غیر موالیہ فعلیہ لعنة اللہ والملٰٸکة والناس اجمعین جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے کوباپ بتاۓاس پر اللہ اور تمام فرشتوں وانسانوں کی لعنت ہے (صحیح مسلم جلداوّل صفحہ٤٩٥مجلس برکات) لہذا زید کو چاہیے کہ جس برادری سے تعلق رکھتا ہے اسی میں اپنے آپ کو شمار کرے وکر آئے ورنہ موجب لعنت و سخت عذاب کا مستحق ہوگا


واللہ اعلم باالصواب 


کتبہ عبید اللہ رضوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ