12.06.2020

کافر کے گھر اسکے بنائے ہوئے کھانے پر فاتحہ پڑھنا کیسا ہے



السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کسی غیر مسلم کے گھر پراس کے بنائے ہوئے کھانے پر فاتحہ پڑھنا کیسا ہے جائز ہے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں اور شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں


 المستفتی محمد حسنین رضا ممبر آف 1️⃣گروپ یارسول اللہ ﷺ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 وَعَلَیْکُمْ اَلسَّــلاَمُ وَرَحْمَتُہ اللّٰہِ وَبَـرْکَاتُـہْ


الجواب اللھم ہدایتہ الحق والصواب

 

ہندوں کے گھر کے بنے ہوئے کھانے پر فاتحہ دینا جائز نہیں البتہ ہندوں کے دوکان پر جو مٹھائ بنتی ہے اسے خریر کر یا اسے اپنا کر کر اس پر فاتحہ دے سکتے ہیں کیوںکہ کافر کی کوئ عمل قابل قبول نہیں حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کـہ ہندو سے شیر ینی لیکر اپنی کرکے اپنے آپ فاتحہ دے کر اپنی سمجھ کر تقسیم کردیں ہندوں کی چیز پر فاتحہ نہیں ہو سکتی ( فتاوی مصطفویہ جلد اول ص ۴۵۳ ) حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ غیر مسلم کی شیرینی پر فاتحہ دینا اور اس کے ثواب پہنچنے کا اعتقاد کرنا جائز نہیں کہ اس کی کوئ نیاز کوئ عمل قبول نہیں فتاوی رضویہ میں ہے کافر ومشرک کا کوئ عمل للّٰہ نہیں فان الکفر ھوالجھل باللہ فاذا جھلہ فکیف یعمل لہ اھ( فتاوی رضویہ جلد ۹ ص ۶۵ ) 


واللہ اعلم باالصواب 

کتبــــہ فقیر محمد محبوب عالم امجــدی مقام آزاد نگر نچلول ضلع مہراجگنج یوپی الہند رابطہ نمبر 

7991712002 

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only