Headlines
Loading...


 السلام علیکم و رحمۃاللہ تعالیٰ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارے میں کہ کھڑے ہو کر تکبیر سننا کیسا ہے اور اگر مکروہ ہے تو کونسا مکروہ تحریمی یا تنزیہی جواب عنایت فرمائیں اور عند اللہ ماجور ہوں


سائل احقر کمال نینی تال

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

اقامت بیٹھ کر سننا چاہئیے جب مکبر حی علی الفلاح پر پہنچے تو کھڑا ہونا چاہیئے کہ یہی سنت ہے حضرت مفتی خلیل احمد خان قادری مارہروی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں کہ اقامت کے وقت کھڑے ہو کر تکبیر سننا مکروہ ہےعالمگیری میں ہے کہ اقامت کے وقت کوئی شخص آیا تو اسے کھڑے ہو کر انتظار کر نا مکروہ ہے بلکہ بیٹھ جائے اور جب مکبر حی علی الفلاح پر پہنچے اس وقت کھڑے ہو یونہی جو لوگ مسجد میں ہیں وہ بھی بیٹھے رہیں اس وقت اٹیھں جب مکبر حی علی الفلاح پر پہنچے یہی حکم امام کیلئے ہے (عالمگیری) آج کل اکثر جگہ یہ رواج پڑگیا ہے کہ وقت اقامت سب لوگ کھڑے رہتے ہیں یہ خلاف سنت ہے (بہار شریعت) بحوالہ احسن الفتاوی المعروف فتاویٰ خلیلیہ باب الاذان جلد اول صفحہ نمبر ٢٢٨)معلوم ہوا کہ تکبیر کے وقت کھڑا رہنا خلاف سنت و مکروہ ہے اور یہ مکروہ مکروہ تنزیہی ہے تاہم فی زمانہ قبل آغآزاقامت ہی سے کھڑا ہونا اور کھڑے کھڑے تکبیر سننا بدمذہبوں کی علامت بن گئی ہے اس لئے ان کی روش پر نہ چلیں اہل سنت کی روش پر چلیں کہ اہل سنت کا عمل بمطابق کتاب وسنت ہے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فرماتے ہیں اہل سنت کاہے بیڑا پار اصحاب حضورنجم ہیں اور ناؤ ہے عترت رسول اللہ کی 


واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 


کتبہ ابوالاحسان قادری رضوی غفرلہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ