السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
مسلہ۔۔ اگر میت کی نماز جنازہ کسی دوسری جگہ ہو رہی ہو اور اس نماز میں شامل نہ ہو سکیں تو کیا ایک گروہ بنا کر اس میت کا نماز جنازہ ادا کر سکتے ہیں؟ ( یعنی کہ ایک امام رکھ کر اس میت کی نماز جنازہ دوسری جگہ ادا کرنا کیسا ہے) براے کرم اس کا جواب خلاصے انداز میں تحریر فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی محمد حسنین رضا گونڈہ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون اللھم ھدایۃ الحق والصواب
غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں جیسا کہ فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں مذہب حنفی میں جنازۂ غائب پر بھی محض ناجائز ہے ائمہ حنفیہ کا اس کے عدم جواز پر بھی اجماع ہے بحرالرائق میں ہے و شرط صحتھا اسلام المیت وطھارۃ وضعہ امام المصلی فلھذا القید لاتجوز علی غائب اھ مخلصا فتاویٰ رضویہ شریف جلد 04 صفحہ نمبر 67اور حضرت علامہ حصکفی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں وشرطھا ایضا حضورہ و وضعہ امام المصلی وکونہ للقبلۃ فلا تصح علی غائب اھ درمختار مع شامی جلد 01 صفحہ نمبر 641اور فقیہ اعظم ہند حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں ہمارے مذہب میں جنازۂ غائب کی نماز نہیں کہ جنازہ صحیح ہونے کے لئے میت کا سامنے ہونا ضروری ہے لہذا غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں اھ بحوالہ فتاویٰ فقیہ ملت جلد 01 صفحہ نمبر 264
واللہ و رسولہ اعلم باالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ