Headlines
Loading...
فطرہ زکوٰۃ کی رقم خانقاہوں میں لگانا کیسا ہے

فطرہ زکوٰۃ کی رقم خانقاہوں میں لگانا کیسا ہے



اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

حضرت ایک سوال ھے کہ خانقاہ میں زکوة اور فطرہ کا پیسہ لگانا جاٸز ہے یا نہیں ؟ قرأن و حدیث کی روشنی جواب عنایت فرماۓ

المستفتی محمد ناصر رضا لونی غازی آباد ممبر آف 1️⃣گروپ یارسول اللہﷺ


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎


الجواب بعون الملک العزیز الوہاب 


فطرہ کا پیسہ خانقاہ میں لگانا جائز نہیں کیونکہ فطرہ صدقہ واجبہ ہے اور واجبہ کے ادا کرنے کے لیے تملیک فقیر شرط ہے جب تک تملیک فقیر نہیں ہوگی فطرہ ادا نہ ہوگا لہذا مطلقا فطرہ کا پیسہ خانقاہ میں لگانا جاٸز نہیں ہاں اگر اہل خانقاہ محتاج و مستحق ہوں تو ان کو فطرہ کا مالک بنا دیا جائے پھر ان کی مرضی ہے وہ جہاں چاہیں خرچ کریں ماخوذ از کتب فقہ 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دارارقم محمدی امیر گنج بریلی شریف

 

✔️✔️الجواب صحیح والمجیب نجیح فقیر محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی بلرامپور 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ