Headlines
Loading...
بغیر طلاق کے کسی کی عورت کو اپنے ساتھ رکھنا کیسا ہے

بغیر طلاق کے کسی کی عورت کو اپنے ساتھ رکھنا کیسا ہے


اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 

کیافرماتےہیں علماءدین ومفتیان شرع متین مسٸلہ مندرجہ ذیل میں کہ زید کسی کی زوجہ کو لیکرفرار ہو گیا اوروہ عورت آج بھی زید ہی کے پاس روز و شب گزارتی ہےاور اس عورت کو اسکے شوہر نے طلاق بھی نہیں دیا ہے اگر زید اپنے محلہ کی مسجد یا دوسری مسجد میں روپئے وغیرہ دینا چاہے تواس کے روپئے کو مسجد کے کام میں صرف کرنا از روئے شرع جائز ہوگا کہ نہیں ؟ اور مسجد میں اسکے روپئے سے ٹائیلس وغیرہ لگا دیا گیا ہو تو اس کا کیا حکم ہوگا جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں


المستفتی محمداویس رضا ساکن برہی وایاجئےنگر مدھوبنی بہار


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎


الجواب بعون الملک العزیز الوہاب 


منکوحہ کو بھگا لے جانا اور میاں بیوی جیسے تعلقات قائم کرنا حرام سخت حرام حتی کہ معتدہ کو مدت عدت میں نکاح کا پیغام دینا تک حرام کما قال تعالی والمحصنت من النساء اور حرام ہیں شوہر والی عورتیں لہذا زید کا کسی کی زوجہ منکوحہ کو بھگا لے جانا اور اس سے بیوی جیسے تعلقات قائم کرنا یہ سب ناجائز حرام ہے نیز عورت جب تک کہ اس کا شوہر اسے طلاق نہ دے اور وہ اپنے شوہر کی عدت نہ گزار لے وہ کسی دوسرے کے لئے حلال نہیں چنانچہ زید اور وہ عورت جو زید کے ساتھ فرار ہوئی دونوں کے دونوں حرام کے مرتکب ہوئے ان پر توبہ و استغفار لازم انہیں فورا ایک دوسرے سے جدا ہونے کا حکم دیا جائے اور صدقہ و خیرات کرنے کا حکم دیا جائے کہ کہ صدقہ و خیرات قبولیت توبہ میں معاون ہیں اگر وہ دونوں ایسا کرلیں تو ٹھیک ورنہ ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے ان کا دیا ہوا پیسہ کسی بھی دینی امر میں نہ لیا جائے ان کے یہاں آنا جانا کھانا پینا سب بند کیا جائے حتی کہ توبہ کر لیں اور نہ ہی ان کا دیا ہوا پیسہ مسجد و مدرسہ یا مصالح مسلمین میں لگایا جائے ہاں اگر ان کے پیسے سے کوئی کام مساجد یا مدارس میں ہو چکا ہے اس کو اکھاڑا و بگاڑا نہ جائے کہ ان کے اس حرام کام سے ان کی کمائی حرام نہ ہوگی ماخوذ از کتب فقہ و فتاوی 


واللہ و رسولہ اعلم باالصواب 


کتبہ ۔ محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ