Headlines
Loading...
 ہر رکعت میں تسمیہ پڑھنے کا حکم؟

ہر رکعت میں تسمیہ پڑھنے کا حکم؟


سوال

السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

 حضرت ایک مسئلہ ہے کہ نماز فرض ہو سنت نفل تراویح ان نمازوں میں تکبیرِ تحریمہ کے بعد ثنا تعوذ تسمیہ کے بعد قرات ہوتی ہے پہلی رکعت پوری کرنے کے بعد دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہوگا تو پھر سے تسمیہ پڑھے گا سورہ فاتحہ سے پہلے اور سورہ فاتحہ ک بعد کوئی سورہ پڑھنی ہو تو پھر تسمیہ پڑھے گا اور 4 رکعت والی ہو تو سب میں قرات سے پہلے تسمیہ پڑھنا کیا سنت یا واجب ہے اس مسلے کی رہنمائی فرمائیں

  سائل حافظ نسیم احمد اشرفی بنارس

   جواب

وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته

 بسم الله الرحمن الرحیم 

الجواب بعون المک الوہاب

  ہر نماز کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا سنت اور سورہ اول کے شروع میں بسم الله پڑھنا مستحب ہے اس کے بعد کچھ آیتیں کہیں اور سے پڑھے تو اس پر بسم الله کہنا مستحب نہیں 
 جیسا کہ حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں 
سورہ فاتحہ کے شروع میں بسم الله الرحمن الرحیم پڑھنا سنت ہے اور اس کے بعد اگر کوئی سورت اول پڑھے تو اس پر بسم الله کہنا مستحب ہے اور کچھ آیتیں کہیں اور سے پڑھے تو اس پر کہنا مستحب نہیں٬ اور قیام کے سوا رکوع و سجود و قعود کسی جگہ بسم الله پڑھنا جائز نہیں کہ وہ آیت قرآنی ہے اور نماز میں قیام کے سوا کسی جگہ کوئی آیت پڑھنی ممنوع ہے٬

  (فتاوی رضویہ جلد ٦ صفحہ ۳۵۰ رضا فاؤنڈیشن لاہور) 

  واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

  کتبـــــــــــــہ 

فقیر محمد معصوم رضا نوری عفی عنہ

١٥ رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ