سوال
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عیدالاضحیٰ کے مہینے میں روزے کی فضیلت بتائیں بہت مہربانی ہوگی
المستفتی ۔۔۔۔ ضیاء الحق بہار
جواب
نوی ذی الحجہ کو روزہ رکھناکار خیر ہے اور اسکی حدیث شریف میں بڑی فضیلت آٸی ہے
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں
صيام يوم عرفة أحتسب على الله أن يكفر السنة التى قبله والسنة التى بعده
مجھے اللہ پر گمان ہے کہ عرفہ (٩ ذی الحجہ)کا روزہ ایک سال قبل اور ایک سال بعد کے گناہ مٹا دیتا ہے ہے
(الصحیح المسلم ، الجلد الاوّل ، کتاب الصوم ، ص ٣٦٧ مجلس برکات مبارکپور)
اور آپ اس مہینے کی ١٤، ١٥، تواریخ میں بھی روزے رکھ سکتے ہیں جس کو ایام بیض کہا جاتا ہے اور یہ تمام مہینوں کو شامل ہے
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: أوصاني خليلي صلى الله عليه وسلم بثلاث صيام ثلاثة أيام من كل شهر
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت فرمائی ان میں سے ایک یہ ہے کہ میں ہر مہینے میں تین روزے رکھوں
صحیح البخاری ، المجلد الاول ، کتاب الصوم ، ص ٢٦٦
(مجلس برکات مبارکپور)
تنبیہ ،،، عرفہ کے روزے کی فضیلت میں جو سرکارﷺنے فرمایا کہ ایک سال کے گناہ مٹا دیئے جائیں گے یہاں پر گناہ صغیرہ مراد ہیں نہ کہ کبیرہ
گناہ کبیرہ مثلا نماز چھوڑی ہے تو اس کی قضا ضروری ہے ماہ رمضان کے روزے چھوڑے ہیں اس کی قضإ ضروری ہے کسی کی حق تلفی کی ہے یا ظلم و زیادتی کی ہے تو اس کو اسکا حق دینا و معافی تلافی ضروری ہے وغیرہ وغیرہ
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
خادم التدریس مدرسہ دارالعلوم ارقم میر گنج بریلی شریف الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ