سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے اہل اسلام کہ حضرت علی کی نماز عصر قضاء ہو گئی تھی تو حضورﷺ نے سورج کو پلٹایا تھا یا نہیں وہ مکمل جواب عنایت فرمائیں مع حوالہ
مکمل مفصل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی خادم العلماء عبدالماجد رضا رامپور یوپی الھند
جواب
جی ہاں اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مقام صہبا میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے دوبارہ سے سورج کو پلٹایا تھا جیسا کہ سیرت مصطفیٰ میں ہے کہ خیبر کے قریب مقامِ صہبا میں حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نمازِ عصر پڑھ کر حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی گود میں اپنا سرِ اَقْدَس رکھ کر سو گئے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر وحی نازل ہونے لگی۔حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سرِاَقْدَس کو اپنی آغوش میں لئے بیٹھے رہے۔ یہاں تک کہ سورج غُروب ہوگیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ معلوم ہوا کہ حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی نمازِ عصر قضا ہوگئی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ دُعا فرمائی کہ یااللہ پاک! یقیناً علی تیری اورتیرے رسول کی اطاعت(فرمانبرداری)میں(مصروف)تھے،لہٰذاتُو سُورج کو واپس لوٹا دے تاکہ علی نمازِ عصر اَدا کرلیں۔حضرت سَیِّدَتُنا اَسماء بنتِ عُمَیْس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں:میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ڈُوبا ہوا سورج پلٹ آیا اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر اور زمین کے اوپر ہر طرف دُھوپ پھیل گئی
بحوالہ سیرتِ ِمصطفی،ص ۷۲۲ ملخصاً
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی
خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ