سوال
آپ حضرات سے ایک سوال ہے کہ راکھی بیچنا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفی معراج رضا بہار
جواب
راکھی بیچنا جائز نہیں " گناہ ہے جیساکہ فتاویٰ مرکز تربیت افتا میں ہے "پٹاخہ اور راکھی کی تجارت جائز نہیں کہ آتش بازی حرام ہے کہ یہ گناہ پر اعانت ہے جو حرام ہے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
ولا تعاونو علي الاثم والعدوان
(پارہ 6 سورہ مائدہ آیت 2)
راکھی کا استعمال صرف رکھشابندھن کے لئے ہوتا ہے جو یہاں کے غیر مسلموں کا مذہبی شعار ہے تو راکھی کی تجارت بھی گناہ پر اعانت ہوئ اس لئے یہ تجارت بھی ناجائز ہے "اھ
(ج 2 ص 237 کتاب البیوع )
مذکورہ عبارت سے واضح ہوگیا کہ پٹاخہ اور راکھی بیچنا جائز نہیں گناہ کا کام ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ محمد ریحان رضا رضوی
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج
ضلع کشن گنج بہار انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ