Headlines
Loading...
امام رکوع کی تکبیر بھول جائے تو کیا حکم ہے

امام رکوع کی تکبیر بھول جائے تو کیا حکم ہے

Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسءلہ کے بارے میں کہ امام رکوع یا سجدہ میں جاتے وقت تکبیر انتقال بھول گیا اور رکوع سے اٹھتے وقت سمع اللہ لمن حمدہ کہنا بھول گیا تو اس حالت میں نماز ہوگی یا نہیں اور ہوگی تو سجدہ سہو کریں گے کہ نہیں تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی سائل شاہ عالم بجنور الھند

       جواب

نماز ہوجائے گی سجدہ سہو کی ضرورت نہیں اس لئے کہ تبکیرات انتقالات واجب میں سے نہیں ہے واجب کے ترک سے سجدہ سہو واجب ہوتا ہے اور یہاں واجب نہیں سنت ہے سنت کے ترک سے سجدہ کی ضرورت نہیں مگر اعادہ مستحب ہے سہواً ترک کیا ہو یا قصداً جیساکہ حضور فقیہ اعظم ہند سرکار صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رضوی فرماتے ہیں "فرض ترک ہوجانے سے نماز جاتی رہتی ہے سجدہ سہو سے اس کی تلافی نہیں ہوسکتی لہذا پھر پڑھے اور سنن و مستحبات مثلاً تعوذ تسمیہ ثنا آمین تکبیرات انتقالات تسبیحات کے ترک سے بھی سجدہ سہو کی ضرورت نہیں بلکہ نماز ہوگئ "اھ

( بہار شریعت ج 1 ح 4 سجدہ سہو کا بیان ص 709 مسئلہ 5 مکتبہ دعوت اسلامی)
مگر اعادہ مستحب ہے سہواً ترک کیا ہو یا قصداً واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ محمد ریحان رضا رضوی

فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج ضلع کشن گنج بہار انڈیا

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ