Headlines
Loading...
اگر جانوروں کا پیشاب و پخانہ لگا ہو تو نماز کا کیا حکم ہے

اگر جانوروں کا پیشاب و پخانہ لگا ہو تو نماز کا کیا حکم ہے

Gumbade AalaHazrat

سوال
  امید ہے کہ آپ خریت سے ھونگے قبلہ مفتی صاحب عرض یہ ہےکہ ایک آدمیں اکثر مویشیوں میں ہی کام کرتاہے نماز کیلئے کش مکش ھوتی ہے کہ اکثر جانور پیشاب گو بر وغیرہ کرتےاور سائل کے پاس مرغیاں بھی ہیں اس صورت میں کپڑو کے ساتھ لگی نجاست کا حکم کیاہے سائل ماجد حسین پنجاب

       جواب

ایسے کپڑوں میں نماز کے جن پر جانوروں کے پاخانہ وغیرہ کی چھیٹیں لگی ہوں تو چونکہ ان کا پاخانہ نجاست غلیظہ ہے تو ایسی صورت میں جن کپڑوں پر یہ نجاست لگی ہو تو اس نجاست کا مجموعہ دیکھا جائے گا اگر مجموعہ درہم سے کم ہے ہے تو ان کپڑوں کو دھونا سنت کے بغیر دھوئے نماز ہو جائے گی گر خلاف مسنون ہوگی اور اگر درہم کے برابر ہے تو اس کا دھونا واجب ہے کہ بغیر دھوئے نماز پڑھی پڑھی تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی اور اگر مجموعہ ایک درہم سے زیادہ ہے تو اس کا دھونا فرض ہے کہ بغیر دھوئے نماز پڑھی تو نماز نہ ہوگی جیسا کہ بہار شریعت میں ہے نجاستہ غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا کرنا فرض ہے بے پاک کۓ نماز پڑھ لی تو ہوگی ہی نہیں اور قصدا پڑھی تو گناہ بھی ہوا اور اگر بنیت استخفاف ہے تو کفر ہوا اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کۓ نماز پڑھی تو مکروہ تحریری ہوئی یعنی ایسی نماز کا اعادہ واجب ہے اور قصدا پڑھی تو گناہ گار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے کہ بے پاک کۓ نماز ہو گئ مگر خلاف سنت ہوئی اور اس کا اعادہ بہتر ہے اگر نجاست گاڑھی ہے جیسے پاخانہ لید گوبر تو درہم کے برابر یا کم زیادہ کے معنی یہ ہیں کہ وزن میں اس کے برابر یا کم یا زیادہ ہو ج ۱ ح ۳ ص ۳۸۹ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ نیز کام کاج کے کپڑوں میں نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جیسا کہ صدرالشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کام کاج کے کپڑوں سے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جبکہ اس کے پاس اور کپڑے ہوں ورنہ کراہت نہیں

بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر ۶۳۰ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ
لہذا اس شخص مذکور کو چاہیے کہ ایسے کپڑوں میں نماز پڑھنے سے احتراز کرے ہاں اگر اس کے پاس کپڑے نہ ہو تو طہارت کا کامل اہتمام کرکے نماز ادا کرے جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

ابو عبد اللہ محمد ساجد چشتی شاہجہاپوری

خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ