طہارت
ماں کے شکم میں بچے کے اندر کتنے دنوں بعد روح دالی جاتی ہے؟
سوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کے پیٹ میں بچے کے روح کب پھونکی جاتی ہے جواب عطافرمادین
الســـاٸل محمـــد شـــاہـــد رضـــا
جواب
ماں کے پیٹ میں بچے پر روح پھونکنے کے متعلق صحیح بخاری شریف میں حدیث پاک وارد ہے کہ
حدثنا عبد اللہ حدثنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم وہو الصادق المصدوق إن أحدکم یجمع فی بطن أمہ أربعین یوما ثم یکون علقۃ مثل ذلک ثم یکون مضغۃ مثل ذلک ثم یبعث اللہ إلیہ ملکا بأربع کلمات فیکتب عملہ وأجلہ ورزقہ وشقی أم سعید ثم ینفخ فیہ الروح
ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا سچے مصدوق رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :یقینا تم میں سے کوئی اپنی ماں کے پیٹ میں چالیس دن نطفہ کی شکل میں رہتا ہے‘ پھر چالیس دن منجمد خون کی شکل میں رہتا ہے‘ پھر چالیس دن لوتھڑے کی شکل میں رہتا ہے‘ پھر اللہ تعالیٰ اس کے پاس چار کلمات کے ساتھ ایک فرشتہ بھیجتا ہے‘ وہ فرشتہ اس کا عمل‘ اس کی عمر‘ اس کا رزق لکھتا ہے اور یہ لکھتا ہے کہ وہ نیک بخت ہے یا بدبخت‘ پھر اس میں روح پھونکتا ہے
[[[صحیح بخاری شریف‘ کتاب الانبیاء‘ حدیث نمبر: 3036]]]
اس حدیث پاک سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک سو بیس (120) دن میں روح پھونکی جاتی ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز محمـــد شفیـــق رضـــا رضـــوی
خطیـــب و امـــام سنّـــی مسجـــد حضـــرت منصـــور شـــاہ رحمتـــ اللـــہ علیـــہ بـــس اسٹاپـــ کشـــن پـــور الھنـــد
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ