Headlines
Loading...
بغیر کپڑے یعنی کہ (برہنہ) ہو کر سونا کیسا

بغیر کپڑے یعنی کہ (برہنہ) ہو کر سونا کیسا

Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء اکرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں ساحل کہتا ہیں عورت یا مرد کے لیۓ بغیر کپڑے کے سونا کیسا محمد ابراہیم آجمگڑھ اُتر پردیش سے

       جواب

برہنہ ہوکر سونا جائز نہیں کیونکہ ستر پوشی کا خیال بہت ضروری ہے بعض حالتوں میں کھول سکتے ہیں جیسے کہ بیوی سے مباشرت کے وقت یا قضائے حاجت کے وقت یا غسل کے وقت ورنہ اور دیگر مقامات پر سترپوشی کرنا واجب ہے جیسا کہ جامع ترمذی شریف ہے کہ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الرَّجُلُ:‏‏‏‏ يَكُونُ مَعَ الرَّجُلِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَاهَا أَحَدٌ فَافْعَلْ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ وَالرَّجُلُ يَكُونُ خَالِيًا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَجَدُّ بَهْزٍ اسْمُهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ حَيْدَةَ الْقُشَيْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَوَى الْجُرَيْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَهُوَ وَالِدُ بَهْزٍ ترجمہ معاویہ بن حیدہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اللہ کے رسول ہم اپنی شرمگاہیں کس قدر کھول سکتے اور کس قدر چھپانا ضروری ہیں؟ آپ نے فرمایا اپنی بیوی اور اپنی لونڈی کے سوا ہر کسی سے اپنی شرمگاہ کو چھپاؤ، انہوں نے کہا آدمی کبھی آدمی کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے؟ آپ نے فرمایا تب بھی تمہاری ہر ممکن کوشش یہی ہونی چاہیئے کہ تمہاری شرمگاہ کوئی نہ دیکھ سکے میں نے کہا آدمی کبھی تنہا ہوتا ہے؟ آپ نے فرمایا اللہ تو اور زیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے (بحوالہ صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني حديث نمبر 2769) لہذا اس حدیث پاک سے صاف طور پر ظاہر ہو گیا کہ ستر پوشی واجب ہے اور برہنہ ہوکر سونا اپنے آپ کو گناہوں میں مبتلا کرنا ہے فقط والسلام واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ