Headlines
Loading...
کیا جس گاؤں سے اللہ ناراض ہو تا ہے وہاں پر بارش نہیں ہوتی ہے

کیا جس گاؤں سے اللہ ناراض ہو تا ہے وہاں پر بارش نہیں ہوتی ہے

Gumbade AalaHazrat

سوال
  سوال کیا جس گاؤں سے اللہ ناراض ہو تا ہے وہاں پر بارش نہیں ہوتی ہے علماء کرام رونمائی فرمائے فقط سلام عبداللہ مصطفائی فیضی کچھ گجرات

       جواب

جی ہاں بارش نہ ہونا گناہوں میں ملوث ہونے کا سبب ہے جب لوگ گناہوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں مثلا سود جھوٹ غیبت بہتان والدین کی نافرمانی علمائے کرام کی شان میں گستاخیاں وغیرہ کھلم کھلا ہونے لگتی ہیں تو پروردگار عالم ایسی قوم کو ذلیل خوار کردیتا ہے اور ظالم بادشاہ مسلط فرمادیتا ہے جیساکہ حدیث شریف میں ہے عن عبداللہ ابن عمر قال اقبل علینا رسول اللہ ﷺ يا معشر المهاجرين خمس إذا ابتليتم بهن واعوذ بالله ان تدركوهن لم تظهر الفاحشة في قوم قط حتى يعلنوا بها إلا فشا فيهم الطاعون والاوجاع التي لم تكن مضت في اسلافهم الذين مضوا ولم ينقصوا المكيال والميزان إلا اخذوا بالسنين وشدة المؤنة وجور السلطان عليهم ولم يمنعوا زكاة اموالهم إلا منعوا القطر من السماء ولولا البهائم لم يمطروا ولم ينقضوا عهد الله وعهد رسوله إلا سلط الله عليهم عدوا من غيرهم فاخذوا بعض ما في ايديهم وما لم تحكم ائمتهم بكتاب الله ويتخيروا مما انزل الله إلا جعل الله باسهم بينهم ترجمہ ۔۔۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”مہاجرو! پانچ (آزمائشیں) ہیں جن میں تم مبتلا ہو گے اور میں اس بات سے اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتا ہوں کہ تم ان کو پاؤ: (۱) جب کسی قوم میں بدکاری عام ہو جاتی ہے اور وہ اعلانیہ اس کا ارتکاب کرتے ہیں تو ان میں طاعون اور مختلف بیماریاں، جو ان کے اسلاف میں نہیں تھیں، پھیل جاتی ہیں۔ (‏‏‏‏۲) جب لوگ ماپ تول میں کمی کرتے ہیں تو انہیں قحط سالیاں، سخت تکلیفیں اور بادشاہوں کے ظلم دبوچ لیتے ہیں۔ (‏‏‏‏۳) جب لوگ زکوٰۃ ادا کرنے سے رک جاتے ہیں تو آسمان سے بارش کا نزول بند ہو جاتا ہے اور اگر چوپائے نہ ہوتے تو ان پر بارش نازل نہ ہوتی۔ (۴) جب یہ لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد و پیمان کو توڑتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان پر ان کے دشمنوں جن کا تعلق ان کے غیروں سے ہوتا ہے کو مسلط کر دیتا ہے جو ان سے ان کے بعض اموال چھین لیتے ہیں اور (۵) جب مسلمانوں کے حکمران اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے اور اس کے نازل کردہ قوانین کو ترجیح نہیں دیتے تو اللہ تعالیٰ اس کو آپس میں لڑا دیتا ہے

سنن ابن ماجہ ، باب العقوبات ، ص ٢٩٠ (مکتبہ تھانوی دیوبند)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی

خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ