سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا شادی سے پہلے لڑکا لڑکی کو دیکھ سکتا ہے یا نہیں برائے مہربانی مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی آپ کی فقط والسلام
المستفتی محمد دانش رضوی جہان آباد یوپی
جواب
جی بالکل نکاح سے پہلے لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں
جیسا کہ صدر الشریعہ ، بدر الطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمہ اللہ القوی فرماتے ہیں کہ
مرد و عورت کے ایک دوسرے کو دیکھنے کی اجازت کی) ایک صورت اور بھی ہے وہ یہ کہ اس عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ ہو تو اس نیّت سے دیکھنا جائز ہے کہ حدیث میں یہ آیا ہے کہ جس سے نکاح کرنا چاہتے ہو اس کو دیکھ لو کہ یہ بقائے مَحبت کا ذریعہ ہوگا
بہار شريعت حصّہ ۱۶ صفحہ نمبر ۹۰
اسی طرح عورت اس مرد کوجس نے اس کے پاس (نکاح کیلئے ) پیغام بھیجا ہے دیکھ سکتی ہے اگرچہ اندیشۂ شہوت ہو مگر دیکھنے میں دونوں کی یہی نیّت ہو کہ حدیث پر عمل کرنا چاہتے ہیں
سُنَنُ التِّرْمِذِیّ، ج۲ ص۳۴۶ حدیث ۱۰۸۹
نوٹ۔ دیکھنے کی اجازت ہے لیکن تنہائی میں جہاں کوئی اور ساتھ میں نہ ہو مزید یہ ہے آج کل لڑکا لڑکی ساتھ میں گھومتے پھرتے ایسا کرنے کی اجازت ہرگز نہیں فقط ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی
خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ