

سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ماں زندہ ہیں تو بیٹے کا حج کرنا کیسا کیا بیٹے کا حج ہو گا یا نہیں برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
المستفتی محمد سلطان اشرفی نیپال
جواب
بیٹا اگر صاحب مال ہے جس کی وجہ سے اس پر حج فرض ہے تو اسی پر حج کرنا فرض ہے خود حج کو نہ جاکر صرف ماں کو بھیجے گا تو گنہگار ہوگا۔ ہاں اگر بیٹے کے پاس اتنا زیادہ مال ہے کہ ماں کو بھی ساتھ لے جا سکتا ہے تو بیٹے کو چاہئے کہ اپنے والدہ کو بھی ساتھ حج پر لے جائے اور اگر اتنا مال نہیں ہے کہ والدہ کو ساتھ لے کر جا سکے تو تنہا ہی چلا جائے لیکن ماں کی اجازت ضروری ہے۔ ورنہ والدہ کی دل آزاری ہوگی لیکن اگر بغیر اذن کے چلا گیا تو بھی حج ادا ہو جائے گا۔ اس لئے کہ جس شخص کے پاس اتنا مال ہے کہ اس پر حج کرنا فرض ہو جاتا ہے۔ تو اسی پر حج کرنا فرض ہے
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِؕ
حج و عمرہ کو ﷲ عزوجل کے لیے پورا کرو
یہاں پر حوالہ اور کتاب کا صفحہ نمبر وغیرہ لکھیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیر محمد اشفاق عطاری
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ