نماز کا بیان
جن کا جمعہ چھوٹ جائے وہ نمازظہرتنہاپڑھیں یاجماعت سے؟
سوال
کیا فرماتے ہے علمائے کرام و مفتیان شرح متین اس مسئلہ میں کہ بستی کے مسجد میں نماز جمعہ ہوجانے کے بعد ۔ گھر میں نماز ظہر با جماعت اداکر سکتے ہے ۔ مدلل و مفسر جواب عنایت فرمائیں ؟
المستفی محمد علی شیر کشی نگر یوپی
جواب
اگر وہاں شرائط جمعہ پائے جاتے ہیں تووہ لوگ جن کی نمازجمعہ چھوٹ جاۓوہ نمازظہرتنہا تنہا پڑینگے جماعت نہیں کرسکتے
اورجہاں شراٸط جمعہ نہیں پاۓجاتےہوں مثلا گاؤں وغیرہ تووہاں نمازظہراذان واقامت کےساتھ باجماعت پڑھیں گے
( الدرمختار ، کتاب الصلوة ، باب الجمعہ ج3 ص36)
( ماخوذ بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ 774 ناشر مکتبۃالمدینہ دہلی ))
لیکن اکثر جگہ ایسی ہیں کہ جہاں پر جمعہ نہیں مگر وہاں پہلے ہی سے جمعہ ہوتا چلا آرہا ہے تووہاں منع بھی نہیں کیا جاسکتا کیونکہ علمائے کرام نے منع کیا ہےتو ایسی جگہ پر جن لوگوں کی نماز جمعہ چھوٹ جائے وہ لوگ بعد میں ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ بریلوی
خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ