سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ مہینے میں کچھ ایام ایسے ہیں جس میں ہمبستری کرنا جائز نہیں عورت سے
المستفی محمد ابراھیم رامپوری
جواب
ہمسبتری کرنا کسی دن منع نہیں ہر دن ہمسبتری کرنا جائز ہے
البتہ مہینے کے تین راتوں میں ہمبستری کرنا مکروہ ہے
فقیہ العصر حجة الاسلام امام غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں مہینے کی تین راتوں میں یعنی پہلی ؛ آخری ؛ اور پندرہویں رات میں جماع کرنا مکروہ کہا جاتا ہے کہ ان راتوں میں جماع کے وقت شیطان موجود ہوتا ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان راتوں میں شیطان جماع کرتے ہیں یہ کراہت حضرت علی المرتضیٰ حضرت معاویہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنھم سے مروی ہے
نوٹ ) یاد رہے یہاں مہینے سے اسلامی مہینہ مراد ہے بعض علماء جمعة المبارک کی رات اور دن میں جماع کو اچھا سمجھتے ہیں اور یہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی کے ایک مفہوم کے اعتبار سے ہے آپ نے فرمایا
رحم اللہ من غسل واغتسل
اللہ تعالی اس شخص پر رحم فرمائے جو جمعة المبارک کے دن غسل کرے اور غسل کرائے اس حدیث کا ایک مفہوم یہ ہے کہ بیوی سے جماع کرے اس طرح یہ عمل عورت کے غسل کا باعث بن جائے گا
(سنن ابن ماجہ احیاء العلوم جلد دوم صفحہ ۱۲۶ مطبوعہ غزنی اسٹریٹ اردو بازار لاہور)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ معصوم رضانوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا
مرد کے لیے انگوٹھی کا وزن کتنا ہونا چاہیے؟
جواب دیںحذف کریں