نماز کا بیان
جو امام حرام کاری کرے اسکے پیچھے نماز پڑھنا کیسا
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مشائخ عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ جو امام حرام کاری کرتاہو اس امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ان کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں قرآن و احادیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی آپکی
المستفی فقیر قادری ناچیز محمد مسعود عالم رحمانی مقام بھیلوا خطیب وامام مدینہ مسجد کھجوریا ضلع بانکا بہارالہند
جواب
امام اگر وہ حرام کاریاں علی الاعلان کرتا ہو تب تووہ فاسق معلن ہے لہذا ایسے کو امام بنانا جاٸز نہیں اور اگر اسکی اقتدإ میں نمازپڑھ بھی لی تو ایسی نماز مکروہ تحریمی ہوگی یعنی اعادہ واجب ہوگا
اور حرام کاریاں کرتا ہے مگر علی الاعلان نہیں یعنی ان افعال بد کے متعلق مقتدی وغیرہ کو علم نہیں تو ایسی صورت میں اسکی اقتدإ کرنا جاٸز ہوگی البتہ امام اپنے کیۓ کا بروز حشر خود زمےدار ہوگا
حضور صدر الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں
فاسق معلن جیسے شرابی جواری زناکار سودخوار چغل خور وغیرہم جو کبیرہ گناہ بالاعلان کرتے ہیں ان کو امام بنانا گناہ اور ان کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے
بہار شریعت ، حصہ ٣ ، ص٥٦٩
(مکتبہ مدینہ دھلی)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ