Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نابالغ ہمیشہ پاک رہتا ہے کیونکہ اس کے اندر ناپاک ہونے کی وجوہ خمسہ میں سے کوئی وجہ نہیں پائی جاتی برائے مہربانی جواب عنایت فرمائے بہت مہربانی ہو گی المستفی محمد شہادت حسین لکھیم پور کھیری

       جواب

جی ہاں نابالغ ہمیشہ پاک رہتا ہے اس پر غسل فرض نہیں ہوتا- البتہ ایک صورت میں غسل کا حکم دیا جائے گا
فتاویٰ ہندیہ میں ہے ﻏﻼﻡ اﺑﻦ ﻋﺸﺮ ﺳﻨﻴﻦ ﺟﺎﻣﻊ اﻣﺮﺃﺓ ﺑﺎﻟﻐﺔ ﻓﻌﻠﻴﻬﺎ اﻟﻐﺴﻞ ﻭﻻ ﻏﺴﻞ ﻋﻠﻰ اﻟﻐﻼﻡ ﺇﻻ ﺃﻧﻪ ﻳﺆﻣﺮ ﺑﺎﻟﻐﺴﻞ ﺗﺨﻠﻘﺎ ﻭاﻋﺘﻴﺎﺩا ﻛﻤﺎ ﻳﺆﻣﺮ ﺑﺎﻟﺼﻼﺓ ﺗﺨﻠﻘﺎ ﻭاﻋﺘﻴﺎﺩا ﻭﻟﻮ ﻛﺎﻥ اﻟﺮﺟﻞ ﺑﺎﻟﻐﺎ ﻭاﻟﻤﺮﺃﺓ ﺻﻐﻴﺮﺓ ﻳﺠﺎﻣﻊ ﻣﺜﻠﻬﺎ ﻓﻌﻠﻰ اﻟﺮﺟﻞ اﻟﻐﺴﻞ ﻭﻻ ﻏﺴﻞ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﻭﺟﻤﺎﻉ اﻟﺨﺼﻲ ﻳﻮﺟﺐ اﻟﻐﺴﻞ ﻋﻠﻰ اﻟﻔﺎﻋﻞ ﻭاﻟﻤﻔﻌﻮﻝ ﻛﺬا ﻓﻲ اﻟﻤﺤﻴﻂ" اھ حوالہ دوم (الفتاوی الھندیۃ‘‘، جلد اول صفحہ ۱۸ کتاب الطہارۃ، الباب الثاني في الغسل، الفصل الثالث، دارالکتب العلمیۃ بیروت)
اور بہار شریعت میں ہے حَشفہ یعنی سرِ ذَکر کا عورت کے آگے یا پیچھے یا مرد کے پیچھے داخل ہونادونوں پر غُسل واجب کر تا ہے شَہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت اِنزال ہو یا نہ ہو بشرطیکہ دونوں مکلّف ہوں اور اگر ایک بالغ ہے تو اس بالغ پر فرض ہے اور نابالغ پر اگرچہ غُسل فرض نہیں مگر غُسل کا حکم دیا جائے گا مثلاً مرد بالغ ہے اور لڑکی نابالغ تو مرد پر فرض ہے اور لڑکی نابالغہ کو بھی نہانے کا حکم ہے اور لڑکا نابالغ ہے اور عورت بالغہ ہے تو عورت پر فرض ہے اور لڑکے کو بھی حکم دیا جائے گا بہار شریعت حصہ دوم مسئلہ ۳ غُسل کن چیزوں سے فَرْض ہوتا ہے واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۱۲ ربیع الثانی ۳٤٤١؁ ھجری

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ