سوال
علمائے کرام مفتیان عظام سے میرا سوال ھے
لڑکی کی بدایئ کے وقت جو اذان دیتے ہیں وہ جائز ہے یا نہیں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ھو گی
المستفی محمد ریحان
پتہ۔۔۔۔رائےبریلی
جواب
لڑکی کی رخصتی کے وقت اذان دینا عموماً ہندوستان میں یہ رواج نہیں ہے لیکن اگر کہیں یہ رواج ہو بھی تو یہ شرعاً جائز، ہے کیونکہ اذان دینا کسی بھی وقت جائز ہے _ اذان کے لیے وقت کی کوئی قید وبند نہیں ہاں رخصتی کے وقت اذان دینے کو ضروری سمجھنا ضرور جہالت ہے ,
مزید تفصیل کے لیے رسم ورواج کی شرعی حیثیت کا مطالعہ کریں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱۵ ربیع الثانی ۳٤٤١ ھجری
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ