سوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا چادر اوڑھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی آپ سب کی
المستفی مشاہد رضا ضلع سدھارتھ نگر سے ہوں مقام دھنورا مستحکم
جواب
چادر اوڑھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں کوئی حرج نہیں لیکن حالتِ نمازمیں جسم پر چادر لٹکانا مکرو تحریمی ہے
جیسا کہ بہار شریعت میں حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
رومال یا شال یا رضائی یا چادر کے کنارے دونوں مونڈھوں سے لٹکتے ہوں یہ ممنوع و مکروہ تحریمی ہے اور ایک کنارہ دوسرے مونڈھے پر ڈال دیا ہے اور دوسرا لٹک رہا ہے تو حرج نہیں اور اگر ایک ہی مونڈے پر ڈالا اس طرح کے ایک کنارہ پیٹھ پر لٹک رہا ہے دوسرا پیٹ پر جیسے عموماً اس زمانے میں مونڈھوں پر رومال رکھنے کا طریقہ ہے تو یہ بھی مکروہ ہے
(بہار شریعت جلد 01 حصہ 03 صفحہ نمبر 626)
نیز فتاویٰ امجدیہ میں اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ
چادر اوڑھنے میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ سر سے چادر اوڑھے اور یہی سنت مطابق ہے اور کندھے سے اگر اوڑھی جب بھی نماز ہوجائے گی نماز میں کوئی کراہت نہیں
(فتاویٰ امجدیہ جلد01 صفحہ نمبر 200 مطبوعہ رضویہ کراچی)
لہذا واضع طور پر معلوم ہو گیا کہ چادر اوڑھ کر نماز پڑھنا جائز ہے اور لٹکانا مکروہ تحریمی
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی
خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ