سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع
اس شخص کے بارے میں جو قوالی کے اسٹیج پر بیٹھ کر انکے ساتھ قوالی پڑھے پھر وہ میلاد کی محفل میں بھی اسٹیج پر بیٹھے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی حوالے کے ساتھ
المستفی ارشد رضا قادری
جواب
مزامیر کے ساتھ قوالی کرنا یا کرانا اورایسی مجلس میں شرکت کرنا وغیرہ سب ناجاٸز حرام ہے
حدیث شریف میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرماتے ہیں
لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ
یعنی ضرور میری امت میں ایسے لوگ ہونےوالے ہیں جو زنا ریشمی کپڑوں شراب باجوں تاشوں کو جائز ٹہرائیں گے
صحیح البخاری ، المجلدالثانی ، کتاب الاشربة ، ص٨٣٧(مجلس برکات مبارکپور)
اور فتاویٰ ھندیہ میں ہے
السَّمَاعُ وَالْقَوْلُ وَالرَّقْصُ الَّذِي يَفْعَلُهُ الْمُتَصَوِّفَةُ فِي زَمَانِنَا حَرَامٌ لَا يَجُوزُ الْقَصْدُ إلَيْهِ وَالْجُلُوسُ عَلَيْهِ وَهُوَ وَالْغِنَاءُ وَالْمَزَامِيرُ سَوَاءٌ
گانا و قوالی و رقص جو ہمارے زمانے کے صوفی لوگ کرتے ہیں حرام ہے اور اس کی طرف قصد کر کے جانا وہاں بیٹھنا بھی ناجائز ہے اور غنإ اور مزامیز قوالی سب یکساں ہے
المجلدالخامس ، کتاب الکراھیة ، ص٤٣١(بیروت لبنان)
لہذا ایسی مجالس کا احتمام کرنا یا کرانا یا شرکت کرنا سب کے سب ناجاٸز و حرام ہے اور ان امور کو انجام دینے والاشخص فاسق معلق ہے اسلیۓ ایسےشخص کو میلاد کے اسٹیج پر قطعا نہ بیٹھنے دیاجاۓ نہ بٹھایا جاۓ ہاں اگر فتنہ و فساد و انتشار کا اندیشہ ہے تو رخصت ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ