سوال
سوال-- کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نمازی اور پرہیزگار ہے جب نماز کے لئے مسجد جاتا ہے تو اگر پوچھا جائے کہاں جا رہے ہو تو کہتا ہے کہ ہم پوجا کرنے جا ہے ہیں تو کیا لفظ پوجا کہنا درست ہے؟؟؟
المستفی محمد شفیق اللہ نظامی
ساکن ___مہراجگنج یوپی
جواب
صورت مسٶلہ میں اس نمازی پر کوٸی بھی حکم شرع صادر نہ ہوگا کیوں کہ لفظ پوجا کا معنی ہوتا ہے ، عبادت پرستش ، بندگی ، وغیرہ جوکہ درست ہے
{فیروزاللغات}
اور سیدی اعلیٰ حضرت نے
اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ
کا ترجمہ ، ہم تجھی کو پوجیں اور تجھی سے مددمانگیں ، کیا ہے
گویا وہ رب کی عبادت کرنے جارہا ہے مگر اس طریقےکے جملوں سے عمومی طور پر احتراز چاہیۓ کیوں کہ ممکن ہے سامع بدگمانی کا شکار ہو
فتاویٰ رضویہ شریف میں
اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے جب سوال کیا اللہ کو ایشور پربھو وغیرہ کہ سکتے ہیں تو جواب میں آپ تحریر فرماتے ہیں کہ ان الفاظ کےمعانی تو درست ہیں مگر اجتناب چاہیۓ کیوں یہ الفاظ غیروں میں مستعمل ہوتے ہیں اسی طرح پوجا وغیرہ جیسے الفاظ بھی غیروں راٸج ہیں لہذا مسلمان کو پرہیز چاہیۓ
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
مقام خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ