سوال
کیا فرماتے علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام صاحب نے پہلی رکعت میں سورہ الماعون اور دوسری میں سورہ الکافرون کی تلاوت کی بیچ میں سورہ کوثر یعنی ایک سورہ چھوڑنے کی وجہ سے ایک صاحب کا کہنا ہے کہ پیچ میں کم از کم دو سورہ چھوڑنی چاہیے ایک سورہ چھوڑنے کہ وجہ سے نماز نہیں ہوئی
المستفی عبدالرحمن فتحپور بارہ بنکی
جواب
صورت مسئولہ میں اگر امام نے بھول کر بیچ میں سورہ کوثر کو چھوڑ دیا تو بلا کراہت نماز ہوگئی اور اگر جان بوجھ کر چھوڑا تو نماز مکروہ تنزیہی ہوئی،
اسی طرح ایک سوال کے جواب میں
حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی الله تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں
چھوٹی سورت بیچ میں چھوڑنا مکروہ ہے جیسے اذا جاء کے بعد قل ھو الله اور بڑی سورت ہو تو حرج نہیں جیسے والتین کے بعد انا انزلنا
(فتاویٰ رضویہ جلد ۶ صفحہ ۳۷۱)
جس نے کہا نماز نہیں ہوئی وہ غلطی پر ہے اپنی اصلاح کرلے کیونکہ بیچ میں جان بوجھ کر بھی سورہ چھوڑنے سے نماز مکروہ تنزیہی ہوتی ہے تحریمی نہیں نماز مکروہ تنزیہی ہو تو اعادہ مستحب ہے نا کہ واجب
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱۵ جمادی الاخریٰ ۱۴۴۳ ھجری
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ