Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  حضرت ہندو کے گھر میں جانور ذبح کرنا کیسا ہے اور و ہندو کے تہوار میں اس کے گھر جانا کیسا ہے اور اگر ذبح کرنا جائز و غیرہ ہوتو اس وقت کیا پڑھ کر ذبح کرنا چائے المستفی محمد ساحل رضا امجدی ضلع و تعلق ھاویری

       جواب

پہلی بات تو آپ کو میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ مسلم کا گھر ہو یا غیر مسلم کا اگر ذبح کرنے والا سنی صحیح العقیدہ ہے تو پھر اس کا ذبیحہ بھی درست ہے اور اس کا کھانا بھی درست ہے جیسا کہ آجکل اکثر شہروں میں دیکھا جاتا ہے کہ دکان کسی کافر کی ہے لیکن ذبح کرنے والا سنی صحیح العقیدہ ہی رکھتے ہیں تو وہاں سے گوشت خریدنا بھی جائز ہے اور اسکا کھانا بھی جائز ہے
سیدی سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرما تے ہیں کہ ہندوں کے یہاں کا گوشت حرام ہے جب تک وہ گوشت اس جانور کا نہ ہو جسے مسلمان نے ذبح کیا اور اس وقت تک مسلمان کی نظر سے غائب نہ ہوا باقی کھانے اگر ان میں وجہ حرمت نہ معلوم ہو تو حلال ہیں (فتاوی رضویہ جلد 23 صفحہ نمبر 96 )
نیز فرماتے ہیں کہ ہندو کے یہاں کا کھانا اگر گوشت ہے حرام ہے اور اس کے سوا ار چیزیں مباح ہیں، جب تک ان کی حرمت یانجاست تحقیق نہ ہو اوربچنااولی (فتاوی رضو یہ جلد21 صفحہ نمبر 668 رضا فاؤنڈیشن لاہور ) اور کیا پڑھ کر ذبح کرے تو وہی طریقہ ہے جو عام ہے بسم اللّٰہ اکبر پڑھ کر ذبح کرے اور ہاں تہواروں میں جانے سے بچا جائے فقط والسلام واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ