باب قبرستان
پرانی قبر کو دوبارہ سے مٹی دیکر پہلے جیسی شکل دینا کیسا
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ شب برأت آنے پر لوگ اپنے عزیز کی پرانی قبر کو دوبارہ سے مٹی چڑا کر پھر سے قبر کی شکل دے دیتے ہیں اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے قرآن و سنت کی روشنی میں مدلل بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
المستفی محمد ناظر القادری اتراکھنڈ
جواب
قبر پر دوبارہ مٹی ڈالنا جائز ہے۔اگر قبر دھنس گیا ہو تو ڈائریک مٹی نہ ڈالے بلکہ پہلے تختے وغیرہ لگائے پھر مٹی ڈالے تاکہ احترام مسلم باقی رہے۔ لیکن اس کا دبانہ جائز نہیں بہت سارے لوگ قبر پر جا کر دباتے ہیں اس سے اجتناب کرے
سیدی سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ
قدیم قبراگر کسی وجہ سے کھل جائے یعنی اس کی مـٹی الگ ہو جائے اور مردہ کی ہڈیاں وغیرہ ظاہر ہونے لگیں تو اس صورت میں قبر کو مٹی دینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو کس صورت سے دینا چاہئے ؟ تو آپ رضی اللہ عنہ جواب میں تحریر فرما تے ہیں کہ اس صورت میں اُسے مٹی دینا فقط جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے کہ سترِ مسلم لازم ہے
سائل کا نام
فتاوی رضویہ جلد ۹؍ص ۴۰۴ دعوت اسلامی
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیر محمد اشفاق عطاری
مقام نیپال الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ