سوال
اگر امام سے قرأت میں کچھ آیات چھوٹ جائیں مثلا تیسری اور چوتھی آیت کسی سورۃ سے جائے تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟
المستفی محمد معصوم رضوی
جواب
سہوا دو مسلسل آیتیں چھوڑیں اور معنی فاسد نہ ہوئے تو نماز میں کوئی حرج نہیں آیا. قصدا ایک یا زیادہ آیات کا چھوڑ دینا مکروہ تنزیہی ہے اور فساد معنی ہو تو نماز فاسد
الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی علیہ رحمہ فرماتے ہیں کہ
سہواً کسی آیت میں تقدیم وتاخیر یا کسی آیت کا چھوٹ جانا اگر نادراً ہو تو مضائقہ نہیں
(فتاوی رضویہ، ٥٢١/٦)
وقال عليه رحمة الرحمن
در رکعت واحدہ بے ضرورت ارتکاب ایں معنی کرد مکروہ است اگرچہ فصل چندیں آیات باشد (٢٦٩/٦).
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ ندیم ابن علیم المصبور الرضوی
گونڈی ممبئی مہاراشٹر
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ