Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ کسی کے رخسار پہ مارنا کیسا ہے ؟ جواب عنایت فرمائیں المستفی محمد محفوظ رضا بمقام شیرگھاٹی

       جواب

چہرےپر مارنا جاٸز نہیں خواہ کسی بھی انسان چہرہ کیوں نہ ہو
حدیث شریف میں ہے عن ابي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إذا قاتل احدكم اخاه فليجتنب الوجه فان اللہ خلق اٰدم علیٰ صورته حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ نے کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب کوئی کسی سے جھگڑا کرے تو چہرے پر نہ مارے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آدم کو اپنی صورت پر پیدا فرمایا

الصحیح المسلم ، المجلدالثانی ، کتاب البر والصلة والادب ، ص ٣٢٧ {مجلس برکات}
مذکورہ حدیث مبارک میں ان اللہ خلق علی صورتہ فرماکر انسان کی عظمت و تکریم بڑھاٸی ہے اور چہرہ انسان میں تمام خوبیوں کا جامع ہے انسان کا امتیاز چہرےہی کےتوسل سے و سماعت و بصارت جیسی خوبیوں کو اللہ چہرےمیں داخل فرمایا لہذا چہرےپر مارنےکی قطعا اجازت نہیں! خواہ کسی اپنے کو ادب و تہذیب و تعلیم و تربیت سکھانےکی وجہ سےہی کیوں نہ ہو واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبـــــہ عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی

مقام مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی} ١ / صفرالمظفر ٤٤٤١؁ھ بروز بدھ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ