Headlines
Loading...
جو حفط بھول جائے اسکے پیچھے نماز پڑھنا کیسا

جو حفط بھول جائے اسکے پیچھے نماز پڑھنا کیسا

Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ قرآن پاک کو حفظ کرکےبھول جانے والے امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں ؟ دلائل سے واضح کریں المستفی محمد عرفان رضا قادری

       جواب

اس میں دوصورتیں ہیں اوّل ۔۔۔ اگر امام کسی مرض کا شکارہوا یا دماغی توازن خراب ہوگیا یا کوٸی سخت حادثہ خودکو لاحق ہوا جس سے نکلنےمیں مدتِ طول گزرگٸ یا اھل وعیال میں کسی کوپیش آیا جسکے سبب الجھنوں میں الجھ کر رہ گیا مثلا گھر کے کسی فرد کو جیل ہوگٸ جس کو بچانےمیں ایک لمبا وقت صرف ہوگیا یا گھر کےضروری معاشی کاموں میں پھنس گیا یا ان جیسی کسی بھی مصبیت میں پھنس گیا اور قرآن بھول گیا یعنی ذبانی یاد نہیں رہا وہ ایسی صورت میں کوٸی بھی شرعی گرفت نہیں اس کے پیچھے نماز بلاکراہت درست ہے! ہاں ہر ممکن کوشش جاری رکھے تاکہ یاد ہوجاۓ دوم ۔۔۔ اگر بغیر کسی شرعی مجبوری کے تغافل و تساہل کی وجہ سے بھول گیا یعنی بےتوجہی کی وجہ تلاوت ترک کرتا رہا اور بھول گیا تو ایسا شخص فاسق ہے اور فاسق کےپیچھےنماز پڑھنادرست نہیں
حضور شارح بخاری علیہ الرحمہ تحریر فرماتےہیں کہ حافظ قرآن تلاوت کا عادی تھا قرآن پر عمل کرتا تھاپھر عمل اور تلاوت چھوڑدیا بلاشبہہ جوقرآن یادکرکے بھلادے یعنی کبھی اس لیے نہ پڑھے کہ بھول جاۓ یعنی بھلانےکےلیے پڑھنا چھوڑدے اور پھر بھول جاۓ تو وہ فاسق ہے اسےامام بنانا گناہ ہے
حاشیہ مشکوة ، ص ١٩١ پر ہے ظاھر نسیانہ بعد حفظہ و قد عد ذلک من الکباٸر
اور غنیہ ، فصل الامامہ ، ص ٥١٣ پر ہے لوقدموا فاسقا یاثمون بناء علی ان کراھة تقدیمہ کراھةتحریم لیکن اگر کوٸی ایسا ہےکہ معاشی ضرورتوں میں پھنس گیا بیمار ہوگیا اور پڑھنا نصیب نہ ہوا یانسیان کی بیماری ہوگٸ اور بھول گیا اس پر مواخذہ نہیں اور ایسےبھول جانےوالےکےپیچھےنماز بلاکراہت درست ہے

حوالہ فتاویٰ شارح بخاری ، جلد٢ ، ص ٦٥١
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبـــــہ عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی

مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی} ٢٩محرم الحرام ٤٤٤١؁ھ بروزاتوار

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ