اذان واقامت
عقائد
کیا وہابیوں کے نکاح میں شامل ہونے والوں کے نکاح باطل ہو جاتے ہیں
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ
وہابی دیوبندی کے نماز جنازہ پڑھنے سےیا نکاح میں شرکت کرنے سے سب حاضر ہونے والوں کے نکاح باطل ہوجاتے ہیں
رہنمائی فرمائیں
المستفی مستفتی حاجی نفیس صاحب ایم پی
جواب
وہابی دیوبندی کے جنازہ پڑھنے یا اس میں شرکت کرنے سے نکاح باطل نہیں ہوتا تاہم اس وہابی دیوبندی کو مسلمان نہ سمجھے ہاں اگر مسلمان سمجھ کر جنازے میں شرکت کیا تو نکاح باطل ہوگیا تجدید ایمان تجد نکاح سب کرے
فتاوی فیض الرسول میں ہے
اگر لوگوں نے وہابی کے پیچھے اس کی وہابیت جانتے ہوئے مسلمان اعتقاد رکھ کر نماز جنازہ ادا کی تو کفر ہے علی الاعلان توبہ تجدید ایمان و نکاح ضروری ہے اور اگر وہابی امام کو مرتد و بدمذہب سمجھتے ہوئے پڑھی تو فسق ہے علانیہ توبہ لازم ہے یہی حکم وہابی یا صلح کلی کی نماز جنازہ پڑھنے کا ہے
(جلد اول صفحہ ٤٤١)
اور فتاویٰ بحر العلوم میں ہے
اور اگر کسی سنی نے دیوبندی کی نماز جنازہ حرام سمجھ کر پڑھی تو وہ ایک حرام کا مرتکب گنہگار اور فاسق ہوا اور اگر دیوبندی کو مسلمان سمجھ پڑھا تو دائرہ اسلام سے خارج ہوا کی دیوبندی کو مسلمان سمجھ کر اس کی نماز جنازہ پڑھنا کفر ہے
(جلد دوم صفحہ ۵۳ کتاب الجنائز)
نیز اسی میں ہے
دیوبندیوں کے کفری عقیدہ پر مطلع ہوکر اور یہ جانتے ہوئے کی متوفی اور امام دونوں اسی عقیدے کے ہیں ۔ایسے آدمی کی نماز جنازہ اور ایسے امام کی اقتدا ناجائز و حرام ہے ایسی اقتداء کرنے والے اور ایسی نماز جنازہ پڑھنے والے پر توبہ و استغفار لازم ہے اور اگر سب کچھ جانتے ہوئے ان کو مسلمان سمجھا اور یہ سمجھ کر اقتدا کی یا نماز پڑھی تو ان کے ساتھ یہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہوا
(فتاوی بحرالعلوم جلد دوم صفحہ ۵۸ کتاب الجنائز)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ محمد معصوم رضا نوریؔ ارشدی غفرلہ
۱ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۴ ھجری
۲۶ نومبر ۲۰۲۲ عیسوی شنبہ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ