اجرت .تجارت
باب المسجد
کسی نیتا کے دئیے ہوئے پیسے مسجد میں استعمال کرنا کیسا
سوال
کیا کسی غیر مسلم نیتا کے دیئے ہوئے روپیہ سے مسجد کے فرش یا چھت وغیرہ کا کام کرایا جا سکتا ہے
المستفی محمد شاہد علی
جواب
غیر مسلم نیتا ایم ایل اے یا ایم پی وغیرہ ہے اور اسی فنڈ سے مسجد کے لئے دیا ہے تو لگانا جائز ہے
فتاوی رضویہ میں ہے
خزانہ والی ملک کی ذاتی ملک نہیں ہوتا تو اس کے لینے میں کچھ حرج نہیں جبکہ کسی مصلحت شرعیہ کے خلاف نہ ہو
(فتاویٰ رضویہ شریف جلد ۶صفحہ ۴۶۰)
اور گر اپنی ذاتی ملک سے بغیر مانگے دیتا ہے تو مسلمان اسے لیکر مالک ہوجاے اور پھر اپنی جانب سے مسجد میں دیدے تو لینا اور مسجد میں لگانا جائز ہے بشرطیکہ مسجد میں اسکی کچھ مداخلت نہ رہے اور نہ مسلمانو پر احسان اسی طرح اس کا بھی اندیشہ نہ ہو کہ مندر یا رام لیلا میں ہمیں دینا پڑےگا یا اس غیر مسلم کی تعظیم کرنی پڑے گی ورنہ لینا جائز نہیں
ایسا ہی فتاوی رضویہ میں ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ شان محمدالمصباحی القادری
مقام قنوج اتر پردیش
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ