Headlines
Loading...
مسلمان کا ہیلو کہہ کر کلام کا آغاز کرنا کیسا

مسلمان کا ہیلو کہہ کر کلام کا آغاز کرنا کیسا

(مسئلہ) کیا فرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ hello کا کیا معنی ہوتا ہے اور کیا hello کہنا غلط ہے جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا معنی جہنمی ہوتا ہے اور یہ کہنا حرام ہے. بینوا وتوجروا


الجواب مسلمان کا ہیلو کہہ کر کلام کا آغاز کرنا بدعت ہے


یہ سنت کو مٹاتی ہے جو کہ السلام علیکم کہنا ہے اور جو بدعت سنت کو مٹائے وہ سیئہ ہوتی ہے حسنہ نہیں ہوتی


لہذا اس کا معنی جہنمی ہو یا کچھ اچھا ہو اس کی خرابی ختم نہیں ہوتی. پرہیز کی دوسری وجہ نصاری سے مشابہت ہے. لہذا اس سے اجتناب لازم
علامہ اسماعیل حقی فرماتے ہیں

أن البدعة هی الفعلة المخترعة فی الدين علی خلاف ما کان عليه النبی ﷺ وکانت عليه الصحابة والتابعون


یعنی بدعت اس فعل کو کہا جاتا ہے جو نبی ﷺ کی سنت کے خلاف گھڑا جائے ایسے ہی وہ عمل صحابہ و تابعین رضی اللہ عنہم کے طریقے کے بھی مخالف ہو. (تفسير روح البيان، ٢٤/٩) والله اعلم بالصواب


کتبـــــــــــــــــــــــــہ ابن علیم المصبور الرضوی العینی

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ