Headlines
Loading...


السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید وضو کرتے ہوئے دونوں پیر بائیں ہاتھ سے دھل کے وضو سے فارغ ہوا بکر کہتا ہے کہ داہنا پیر داہنے ہاتھ سے دھلنا چاہیے اور بایاں پیر بائیں ہاتھ سے دونو میں درست طریقہ کیا ہے کرم فرما کر جلد از جلد بحوالہ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں 
 المستفتی عظیم الدین قادری

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ الجواب پیروں کے دھلنے کا درست طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ سے پانی ڈالیں اور بائیں ہاتھ سے دھلیں
در مختار مع ردالمحتار میں ہے ﻗﻮﻟﻪ ﻭﻏﺴﻞ ﺭﺟﻠﻴﻪ ﺑﻴﺴﺎﺭﻩ ﻟﻌﻞ اﻟﻤﺮاﺩ ﺑﻪ ﺩﻟﻜﻬﻤﺎ ﺑﺎﻟﻴﺴﺎﺭ ﻟﻤﺎ ﻗﺪﻣﻨﺎﻩ ﺃﻧﻪ ﻳﻨﺪﺏ ﺇﻓﺮاﻍ اﻟﻤﺎء ﺑﻴﻤﻴﻨﻪ ﺛﻢ ﺭﺃﻳﺖ ﻓﻲ ﺷﺮﺡ اﻟﺸﻴﺦ ﺇﺳﻤﺎﻋﻴﻞ ﻗﺎﻝ ﻳﻔﺮﻍ اﻟﻤﺎء ﺑﻴﻤﻴﻨﻪ ﻋﻠﻰ ﺭﺟﻠﻴﻪ ﻭﻳﻐﺴﻠﻬﺎ ﺑﻴﺴﺎﺭﻩ اﻩ.ﻭﺃﺧﺮﺝ اﻟﺴﻴﻮﻃﻲ ﻓﻲ اﻟﺠﺎﻣﻊ اﻟﺼﻐﻴﺮ ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﻫﺮﻳﺮﺓ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ ﺇﺫا ﺗﻮﺿﺄ ﺃﺣﺪﻛﻢ ﻓﻼ ﻳﻐﺴﻞ ﺃﺳﻔﻞ ﺭﺟﻠﻴﻪ ﺑﻴﺪﻩ اﻟﻴﻤﻨﻰ (ردالمحتار،ج١ص١٣٠، ش) بہار شریعت وضو کے مستحبات کے بیان میں ہے پاؤں کو بائیں ہاتھ سے دھونا (مستحب ہے) (بہار شریعت،ح2ص298)
واللہ تعالی اعلم
شان محمد المصباحی القادری 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ