Headlines
Loading...


(سئل) کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین کہ زید کا ایک مدرسہ ہے اس مدرسے میں ایک دیوبندی نے بچوں کو پیسہ دیا بغیر کسی طلب کے اور بغیر کسی تعقید کے تو پیسہ لینا جائز ہے اور اگر نہیں تو بچوں پر کیا حکم ہوگا؟

(فأجاب) خبیث دیوبندیوں کو مدرسے میں آنے کی اجازت دینا، ان کا مال بچوں کو دینا حرام ہے حرام ہے حرام ہے. اس سے بچوں کے دل میں مرتد سے انسیت پیدا ہوتی ہے. اگر بچے پیسہ استعمال کر چکے ان پر لوٹانا ضروری نہیں ہاں مدرسے کے ذمہ دار حضرات بچوں کے سامنے اس دیوبندی کو اپنی طرف سے روپیہ لوٹا دے پھر چاہے وہ واپس لے یا نہ لے

قال الامام دلی انس کسی کافر سے کرنا حرام ہے (فتاوی رضویہ، ٣٢٥/٢٥)

قلت معلوم ہوا کہ وہ تمام امور حرام ہیں جن سے کافر سے انسیت پیدا ہوتی ہے. پھر دیوبندی کا روپیہ سنی بچوں کو دینا بدرجہ اولی حرام ہے کہ دیوبندی مرتد ہے اور روپیے لینے سے بچے اس سے مانوس ہوجائیں گے. اور انسیت ہی ایک وجہ نہیں مرتد کو اپنے دنیاوی معاملات میں شامل کرنا بھی ممنوع ہے

قال الإمام دنیوی معاملت میں جس سے دین پر ضرر نہ ہو سوا مرتدین مثل وہابیہ دیوبندیہ وامثالہم کے کسی سے ممنوع نہیں (فتاوی رضویہ، ٤٢٢/١٤)

ابو موسی رضی الله تعالى عنہ فرماتے ہیں بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم أنا ومعاذ إلى اليمن فأتاني ذات يوم وعندي يهودي قد كان مسلما فرجع عن الإسلام إلى اليهودية فقال: لا أنزل حتى تضرب عنقه. (المصنف ابن ابی شیبة، م ٣٢٧٥٠) 

مجھے اور معاذ بن جبل رضی الله تعالى عنہم کو رسول الله ﷺ نے یمن کی طرف بھیجا. معاذ رضی الله تعالى عنہ ایک دن میرے یہاں تشریف لائے اس وقت میرے پاس ایک ایسا یہودی بیٹھا تھا وہ پہلے مسلمان تھا پھر یہودیت اختیار کر لی. حضرت معاذ نے کہا: جب تک تم اس یہودی کو قتل نہیں کرو گے میں تمہارے پاس ہرگز نہیں بیٹھوں گا

کتبه ندیم ابن علیم المصبور العینی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ