Headlines
Loading...


(سئل) رات میں پانی کا برتن ڈھک کر رکھنے کا حکم ہے تو کیا جو کھانے والی چیزیں کھلے آسمان کے نیچے سکھاتے ہیں انہیں کھلا چھوڑ سکتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟

(الجواب) جو چیزیں باہر سکھانے کے رکھی گئی ہوں انہیں سمیٹ کر گھر لے آیا جائے یہ ممکن نہ ہو تو بسم الله شریف پڑھ کر اسے کسی چیز جیسے کپڑے سے ڈھک دیا جائے.

مسلم شریف میں ہے جابر بن عبد الله يقول قال رسول الله ﷺ إذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم، فإن الشيطان ينتشر حينئذ، فإذا ذهب ساعة من الليل فخلوهم، وأغلقوا الأبواب، واذكروا اسم الله، فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا، وأوكوا قربكم، واذكروا اسم الله، وخمروا آنيتكم واذكروا اسم الله، ولو أن تعرضوا عليها شيئا، وأطفئوا مصابيحكم. (صحیح مسلم، ٩٧  (٢٠١٢))

روایت ہے حضرت جابر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله ﷺ نے جب رات کا شروع حصہ ہوجائے یا تم شام پاؤ تو اپنے بچوں کو روک لو کیونکہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں پھر جب رات کی ایک گھڑی گزر جائے تو بچوں کو چھوڑ دو اور دروازے بند کردو اور الله کا نام لو کیونکہ شیطان بند دروازے کو نہیں کھولتا اور اپنے مشکیزوں کو بندھن دے دو الله کا نام لو اور اپنے برتنوں کو ڈھک دو اور الله کا نام لو اگرچہ اس پر کوئی چیز کھڑی کر دو اور اپنے چراغ کو بجھا دو

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ