Headlines
Loading...


(مسئلہ)امام نے ظہر کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بسم الله الرحمن الرحیم پڑھ دیا تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا؟

(الجواب) ضم سورۃ سے قبل تسمیہ پڑھنا مستحب ہے اس کے مکروہ نہ ہونے پر فقہاء کا اتفاق ہے لہذا سجدہ سہو واجب نہ ہوگا

بحر میں ہے والخلاف في الاستنان أما عدم الكراهة فمتفق عليه، ولهذا صرح في الذخيرة والمجتبى بأنه إن سمى بين الفاتحة والسورة كان حسنا عند أبي حنيفة. (بحر الرائق، ٣١٢/١)

اختلاف مسنون ہونے میں ہے اور مکروہ نہ ہونے پر تو اتفاق ہے۔ اسی لیے ذخیرہ اور مجتبٰی میں تصریح ہے کہ اگر فاتحہ اور سورہ کے درمیان بسم الله پڑھا تو امام ابوحنیفہ کے نزدیک اچھا ہے

قال الإمام رحمه الله: سورہ فاتحہ کی ابتداء میں تو تسمیہ پڑھنا سنّت ہے اور بعد کو اگر سورت یا شروع سورت کی آیتیں ملائے تو ان سے پہلے تسمیہ پڑھنا مستحب ہے پڑھے تو اچھا نہ پڑھے تو حرج نہیں. (فتاوی رضویہ، ١٩٠/٦) والله تعالی اعلم

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ