Headlines
Loading...


کیا جو صحابہ نے نہ کیا وہ بدعت ہے؟

امام غزالی فرماتے ہیں القائل ان ذالك بدعة لم یکن فی صحابة فلیس کل ما یحکم باباحة منقولا عن اصحابه رضی الله تعالى عنه انما المحذور بدعة تراغم سنة مامور الیھا(احیاء علوم دین 223/2)

یہ کہنا کہ یہ بات بدعت ہے کیونکہ صحابہ کے زمانے میں نہیں تھی یہ بات صحیح نہیں کیونکہ کل مباحات صحابہ سے منقول نہیں. بدعت وہ ہے جو سنت کے خلاف ہو جس کو شریعت میں منع نہیں کیا گیا اس کو بدعت کہنا صحیح نہیں

ابن ہمام لکھتے ہیں ثم الثابت بعد ھذا نفی المندوبیة اما ثبوت الکراھة فلا الا ان يدل دليل آخر (فتح القدیر 466/1)

یعنی (نبی ﷺ اور صحابہ کے) نہ کرنے سے اس قدر ثابت ہوا کہ مندوب نہیں، رہا کراہت کا ثبوت تو جب تک دلیل نہ دی متحقق نہیں ہوتا

علامہ آلوسی فرماتے ہیں جمیع ما ابتدعه العلماء والعارفون ممالم تصرح الشریعة بالا مربه لا یکون بدعة الا ان خالف صریح السنة فان لم یخالفھا فھوا محمود (تفسیر روح البیان، 257/4)

یعنی وہ سب کام جن کو علماء و عارفین نے نکالا ہے اور جن کے امر کی شرع میں تصریح نہیں وہ بدعت نہیں البتہ بدعت وہ کام ہیں جو صریح سنت کے خلاف ہو اور اگر خلاف نہ ہوں تو وہ اچھے ہیں

عجیب بات ہے وہابی خود ہی جلوس صحابہ نکالتے ہیں، جشن صحابہ جشن صد سالہ جلوس اہلحدیث اہلحدیث کانفرس جیسی نئی چیزیں پیدا کرتے ہیں جو صحابہ کی دور میں بالکل ہی نہ تھیں لیکن اسے بدعت قرار نہیں دیتا ظالموں کو نفرت صرف ذکر رسول ﷺ سے

فقط دو سوال خارجی وہابیوں سے

اول یہ اصول کس کتاب سے نکالا ہے کہ جو صحابہ کے دور میں نہیں وہ بدعت ہے؟ برائے مہربانی دلیل سے بات کرنا سیکھیں

دوم تمہیں کس نے خبر دی کہ فلاں کام صحابہ نے نہیں کیا تم منقول اور غیر منقول تمام احادیث کے حافظ ہو؟ کتنی احادیث حفظ ہے خارجی صاحب کو؟ 

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی گونڈی، ممبئی ٢/ ربیع الاول، ١٤٤٠؛ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ