Headlines
Loading...


السلام علیکم ورحمة الله وبركاته

سوال علماء کرام و فقہاء عظام کی خدمت میں سوال عرض ہے کہ جو شخص حضور سید العلمین شفیع المذنبین علیہ الصلوة والتسلیم کے معجزات کا منکر ہو۔خصوصا معجزہ رجعت شمس و شق القمر کااور صحابہ کرام اولیاءاللہ رضوان اللہ عليهم اجمعين کی کرامات کا انکار کرتا ہوتواز روئے شرع متین اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟اور لا علمی کی بناء پر انکار کر تا ہو تو کیا حکم ہے؟

مدلل و مفصل جواب عطا فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

سائل:محمد سیف رضوی

وعلیکم السلام و رحمة الله تعالى وبركاته

الجواب:اگر دلائل کی بناء پر کچھ معجزات کا انکار کرے اور سرکار ﷺ کی عظمت کو کم کرنا مقصود نہ ہو اور واقعی دلیل میں نقص ہو تو اس انکار میں حرج نہیں

رجعت شمس (شرح معانی الاثار) اور شق القمر (صحیح البخاری) یہ دونوں معجزات احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں صحيح جان کر ان کا بلا وجہ انکار ضلالت ہے. اور مطلقا تمام معجزات کا ہی منکر ہو تو کافر ہے معجزات پر نصوص صریحہ، دلائل قطعیہ موجود ہیں

واللہ تعالی اعلم

 کتبہ ندیم ابن علیم العینی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ