Headlines
Loading...


(مسئلہ) کیا عیسائی مرد کو بھائی اور عورت کو بہن کہہ کے پکار سکتے ہیں اور جہاں میں کام کرتا ہو وہاں عیسائی عورت صفائی کا کام کرتی ہے جب آتی ہے تو سلام کرتی ہے اس کا جواب دینا چاہئیے یا نہیں اگر نہیں تو پھر جواب میں کیا کہنا چاہئیے؟

(الجواب)عیسائی کافروں کا نسب آدم علیہ السلام سے منقطع ہے الله ﷻ نوح علیہ السلام کے بیٹے کے متعلق ان سے فرماتا ہے يٰنُوْحُ اِنَّهٗ لَيْسَ مِنْ اَهْلِكَ ۚ اِنَّهٗ عَمَلٌ غَیْرُ صَالِحٍ (القرآن الکریم ٤٦/١١ اے نوح وہ تیرے گھر والوں میں نہیں بیشک اس کے کام بڑے نالائق ہیں) لہذا نہ وہ ہمارے بھائی بہن ہوسکتے ہیں نہ ہم انہیں ایسا کہیں اور وہ نرے ناپاک ہیں

قال الإمام رحمة الله تعالى علیه اگر وہ مسلمان نہ تھی تو برا کیا کہ اسے مسلمان کی بہن ٹھہرایا اور فقط اولادِ آدم علیہ السلام ہونا کافی نہیں کہ کافروں کا نسب خود حضرت سیدنا آدم علیہ الصلوۃ والسلام سے منقطع ہے (فتاوی رضویہ ٤٤٧/١٣)

کافرہ اگر سلام کرے تو اس کے سلام کے جواب نہ دیں اگر اعتراض کرے تو کہلا بھیجیں کہ ہمارے مذہب میں غیر محرم عورتوں کے سلام کا جواب زبان سے دینا نہیں قال الإمام رحمه الله اجنبی جوان عورت اگر سلام کرے تو دل میں جواب دینا چاہئے (فتاوی رضویہ ٤٠٨/٢٢) والله تعالی اعلم

کتبه ندیم ابن علیم المصبور العینی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ