Headlines
Loading...
یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ عرش پر ہے تو عرش سب سے افضل ہے

یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ عرش پر ہے تو عرش سب سے افضل ہے


غیر مقلدین کا استوا علی العرش سے یہ استدلال کرنا کہ اللہ تعالی عرش پر ہے(معاذ اللہ) اسلئے عرش سب سے افضل ہے اس سے افضل کوئی چیز نہیں ہے یہ ان کی جہالت ہے 

اسلئے کہ اللہ تعالی جہت و زمان و مکان کی قیود سے پاک ہے

استواء علی العرش کا معنی یہ نہیں کہ اللہ تعالی (معاذ اللہ ہماری طرح)عرش پر بیٹھا ہے

بلکہ یہ آیت متشابہات میں سے ہے جس کا حقیقی معنی اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بہتر جانتے ہیں

یہ حقیقت ہے کہ رب کی ذات سے افضل کوئی نہیں ہے پھر حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ذات با برکت عالم میں سب سے افضل ہے

اور زمین کا جو حصہ حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے جسد اطہر سے ملا ہوا ہے وہ ہر چیز سے افضل ہے حتی کہ عرش و کرسی سے بھی افضل ہے اس پر امت کا اجماع ہے

جیسا کہ جماعت اہل حدیث کے ایک عظیم عالم ابن قیم نے لکھا ہے کہ

قال ابن عقيل سألني سائل أيما أفضل حجرة النبي أم الكعبة؟ فقلت إن أردت مجرد الحجرة فالكعبة أفضل وإن أردت وهو فيها فلا والله ولا العرش وحملته ولا جنه عدن ولا الأفلاك الدائرة لأن بالحجرة جسدا لو وزن بالكونين لرجح

ترجمہ ابن عقیل حنبلی رحمت اللہ علیہ نے کہا کہ سائل نے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حجرہ افضل ہے یا کعبہ؟ جواب دیا اگر تمہارا ارادہ خالی حجرہ ہے تو تو پھر کعبہ افضل ہے اور اگر تمہاری مراد وہ ہے جو اس میں ہے [یعنی روضۃ الرسول صلی اللہ علیہ وسلم جہاں پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جلوہ افروز ہیں] تو پھر اللہ کی قسم نہ عرش افضل ہے نہ اس کے تھامنے والے فرشتے نہ جنت عدن اور نہ ہی پوری دنیا اگر حجرے کا وزن جسد کے ساتھ کیا جائے تو وہ تمام کائنات اور جو کچھ اس میں ہے اس سے بھی افضل ہوگا

بدائع الفوائد ج1 ص1065 دار عالم الفوائد یہ کتاب مکمل ایک جلد میں ہے اسلئے جلد اول لکھا ہے ورنہ حقیقت میں جلد سوم میں یہ بات موجود ہے

تو جب زمین کا ٹکرا حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی نسبت سے اتنا عظیم ہو جائے تو جس کے پیٹ میں سرور کائنات 9 مہینہ رہے ہو اس کی شان کتنی ارفع و اعلی ہوگی

کتبہ محمد اشرف رضا ہاشمی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ