کیا فرماتے ہیں مکرم اور محترم علماے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص غیر مسلم کے لئے ادباً حضرت کا لفظ تحریر کرتا ہے۔ ایسا لکھنا درست ہے یا نہیں؟ جواب سے مطلع فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی فقط والسلام
خاکسار شفیع احمد،قصبہ پورنپور محلہ کریم گنج ضلع پیلی بھیت
الجواب
کافر کی تعظییم کفر ہے درمختار میں ہے تبجیل الکافر کفر
[الدرالمختار ج۹ کتاب الحظروالاباحۃ باب الاستبرا وغیرہ ص۲۹۲ مطبع دارالکتب العلمیۃ بیروت]
جس شخص نے کافر کو ادباً حضرت تحریر کیا اس پر توبہ و تجدید ایمان و تجدید نکاح اگر بیوی والا ہو تو لازم ہے۔ اور تعظیم کی نیت نہ تھی بلکہ خوف و دفعِ مضرت یا بطورِ مخادعت اپنے جائز حق کے حصول کے لیے کہا اور حصولِ حق بلاتملق ممکن نہ تھا تو الزام نہیں واللّٰہ تعالٰی اعلم
کتبہ فقیر محمد اختر رضا خاں ازہری قادری غفرلہٗ ۲۵ نومبر۱۹۹۲ء
الجواب صحیح تحسین رضا خاں غفرلہٗ
نقل شدہ فتاویٰ تاج الشریعہ جلد دوم صفحہ نمبر 107 /108
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ