اجرت .تجارت
عقائد
ڈاڑھی منڈے کو اسٹیج پر عزت دینے کا شرعی حکم
ڈاڑھی منڈے کو اسٹیج پر عزت دینے کا شرعی حکم
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
داڑھی منڈانا اور کاٹ کر ایک مشت سے کم کرنا حرام ہے ایسا ہی فتح القدیر در مختار ردالمحتار بحر اور طحطاوی میں ہے
واللفظ للطحطاوی ﻭاﻷﺧﺬ ﻣﻦ اﻟﻠﺤﻴﺔ ﻭﻫﻮ ﺩﻭﻥ ﺫﻟﻚ ﻛﻤﺎ ﻳﻔﻌﻠﻪ ﺑﻌﺾ اﻟﻤﻐﺎﺭﺑﺔ ﻭﻣﺨﻨﺜﺔ اﻟﺮﺟﺎﻝ ﻟﻢ ﻳﺒﺤﻪ ﺃﺣﺪ ﻭﺃﺧﺬ ﻛﻠﻬﺎ ﻓﻌﻞ ﻳﻬﻮﺩ اﻟﻬﻨﺪ ﻭﻣﺠﻮﺱ الاﻋﺎﺟﻢ (ج١،ص٦٨١،ش)
یعنی داڑھی کو ایک مٹھی سے کم کرلینا جیسا کہ بعض یورپین اور ہجڑے مرد کرتے ہیں اس کی کسی نے بھی اجازت نہیں دی ہےاور پوری کی پوری ڈاڑھی صاف کرلینا یہ ہندوستانی یہودیوں کا طریقہ ہے اور عجمی آتش پرستوں کا طریقہ ہے
ہدایہ میں ہے لأن حلق الشعر في حقها مثلة کحلق اللحیة في حق الرجال
یعنی عورت کے سر کا بال منڈانا مثلہ ہے جس طرح مرد کا داڑھی منڈانا مثلہ ہے
(ہدایہ ١ / ۲۳۵ باب الاحترام کتاب الحج) (ہکذا فی الجوہرۃ النیرۃ ج۱ ص١ /١٦٧ کتاب الحج)
تفسیر روح البیان میں ہے
حلق اللحیة قبیح بل مثلة و حرام و کما أن حلق شعر الرأس في حق المرأة مثلة منهي عنه و تفویت للزینة کذلك حلق اللحیة مثلة في حق الرجال و تشبه بالنساء منهي عنه و تفویت للزینة قال الفقهاء اللحیة في وقتها جمال وفي حلقها تفویت للزینة علی الکمال، ومن تسبیح الملائکة سبحان من زین الرجال باللحی وزین النساء بالذوائب
یعنی داڑھی منڈانا قبیح ہے۔ بلکہ مثلہ اور حرام ہے جس طرح عورت اگر اپنے سر کے بال منڈوائے تو یہ مثلہ ہے جو ممنوع ہے اور اس سے عورت کی زینت ختم ہوجاتی ہے میں اسی طرح مرد اگر داڑھی منڈا دے تو یہ بھی مثلہ ہے اور اس سے مردانہ شان ختم ہوجاتی ہے فقہاءِ کرام رحمہم اللہ فرماتے ہیں کہ داڑھی اپنے وقت میں جمال ہے اور اس کو منڈا دینا زینت کو ختم کرنا ہے اور ملائکہ کی تسبیح ہے سبحان پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے زینت بخشی اور عورتوں کو لٹوں سے اور چوٹیوں سے (روح البیان ص ۲۲۲ تحت الآیۃ واذا بتلیٰ ابراھیم ربہ بکلمات فاتمھن)
فتاوی رضویہ میں ہے
داڑھی کرانا و منڈانا حرام ہے (ج٧ ص١٩٣)
بہار شریعت میں ہے
داڑھی بڑھانا سنن انبیاء سابقین سے ہے مونڈانا یا ایک مشت سے کم کرنا حرام ہے ہاں ایک مشت سے زائد ہو جائے تو جتنی زیادہ ہے اس کو کٹوا سکتے ہیں (ح١٦ ص٥٨٥)
فاسق معلن کو اسٹیج پر عزت دینا
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
فاسق معلن کو منبر پر بیٹھانا شرعا مکروہ تحریمی گناہ ہے کیونکہ اس میں اس کی تعظیم ہے فرمایا صلی الله تعالی عليه وآله وسلم نے إذا مدح الفاسق غضب الرب عزوجل واھتز العرش
(إتحاف الخیرۃ للبوصیری م: ٥٣٩٧ مجموعة رسائل ابن أبي الدنيا، ١٥٦/٥)
جب فاسق کی مدحت کی جاتی ہے رب عزوجل غضب فرماتا ہے اور عرش الٰہی ہل جاتا ہے) والله تعالی اعلم
کتبہ مفتی ندیم ابن علیم المبصور صاحب
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ