Headlines
Loading...


مسٔلہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جہری نماز میں اگر امام نے قرأت شروع کر دی تو مقتدی دعائے استفتاح پڑھےگا یا نہیں؟


الجواب بعون الملک الوھاب

اگر امام نے قرأت شروع کر دی تو مقتدی دعاۓ استفتاح نہیں پڑھےگا جیسا کہ صاحب مجمع الانھر نے اپنی کتاب میں فرمایا

كل مصل إماما كان او مأمونا او منفرداً الا اذا كان مسبوقا و أمامه يجهر بالقرأة فإنه لا يأتي به(بالثناء) 

مجمع الانهر في ملتقى الابحر الجزء الاول كتاب الصلوة فصل في شروع الصلوة ص ١٢٣ دارالاحياء التراث بيروت لبنان

اور اسی طرح فتاویٰ ہندیہ میں مذکور ہے إذا أدرك الإمام في القرأة في الركعة التي يجهر فيها لا يأتي بالثناء سواء كان قريبا او بعيدا او لا يسمع لصممه

الفتاوى الهندية الجزء الاول كتاب الصلوة الباب السابع في المسبوق واللاحقة ص٩٠ دارالفكر للطباعة والنشر والتوزيع

والله اعلم بالصواب

كتبه محمد منصور عالم متعلم دورة التخصص فى الفقه الحنفي جامعہ سعدیہ عربیہ کاسرگوڈ کیرالا

الجواب صحیح محمد اشفاق احمد رضوی مصباحی صدر شعبۂ افتاء جامعہ سعدیہ عربیہ کیرالا 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ